Sadaqat Academy provides free learning courses, scholarships, guidance, Test Preparations, videos lectures, past papers for all class.

No More Tension: All is here

Guidances, TimeTable, News etc.

Monday, July 22, 2019

Driving Test Complete guide in Urdu

تعارف

بے ہنگم ٹریفک جہاں کسی بھی ملک کے شہریوں کی عمومی بد نظمی کی عکاسی کرتی ہے وہاں شہر کے حسن کو بھی متاثر کرتی ہے اور سفر کو بھی غیر محفوظ بنا دیتی ہے آئے دن کے حادثات میں قیمتی جانوں اور گاڑیوں کا ضیاع ایکلمحہ فکر ہے اس ضمن میں کی گئی تحقیقات بتاتی ہیں کہ ٹریفک کی بد نظمی کے پس منظر میں ٹریفک قوانین سے لا علمی بھی ایک اہم وجہ ہے ۔ چناچہ ہر شہری کو چاہیے کہ وہ ملکی ٹریفک قوانین کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرے اور ان پر عمل کرے یہ صرف اس کی قانونی بلکہ اخلاقی ذمہ داری بھی ہے ۔
ٹریفک قوانین کی پابندی و احترام ترقی یافتہ ممالک اور مہذب اقوام کی نشاندہی کرتی ہے جس طرح کائنات نے نظام دنیا میں چلنے کیلیے کچھ قوانین مرتب کئے ہیں اس طرح انسان نے بھی اپنی زندگی کی حفاظت اور اس کی بقاء کے لیے کچھ اصول و ضوابط تشکیل دیے ہیں پابندی سے انسان نہ صرف خود کو بلکہ دوسرے انسانوں کو بھی خطرہ میں پڑنے سے بچا جا سکتا ہے ۔ زندگی اللہ تعالی کی طرف سے ایک نہایت خوبصورت اور قیمتی تحفہ ہے جس کو لاپرواہی ، غفلت ، عدم برداشت ، اور صبر و تحمل کی فقدان کی وجہ سے گنوا دینا اپنے سمیت ان تمام لوگوں سے زیادتی ہے جن کے ساتھ انسانی خونی اور جذباتی رشتوں کا بندھن ہے ۔
ٹریفک کے مسائل تقریبا تمام تقری پذیر ممالک میں ایک جیسے ہیں لیکن پاکستان میں ٹریفک کی صورت حال انتہائی گھمیر شک اختیار کر چکی ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق تقریبا 40 ہزار افراد ہا ایک گھنٹے میں حادثات کی نظر ہو رہے ہیں جس کی بنیادی وجوہات شہروں میں روڈ نیٹ ورک کی صورت حال ہے ۔ ہر شخص وقت سے پہلے منزل پر پہنچ جانے کی کوشش ، اسی خواہش کی تکمیل میں قوانین پر عمل نہ کرنا ، حفاظی آلات کا استعمال نا کرنا اور دورا ن ڈرائیونگ غیر ذمہ درانہ رویہ اپنانا ہے ۔ عصر حاضر میں ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام ادارے اجتماعی سوچ کے تحت روڈ سیفٹی کے ھوالے سے بہتر لائحہ عمل تیار کریں ۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ روڈ استعمال کرنے والے ہر شخص کے ٹریفک قوانین سے آگاہی ہو تاکہ حادثات سے محفوظ رہا جا سکے ۔ قانون سازی اور محتاط رویے سے بھی حادثات میں کمی لائی جا سکتی ہے

آن لائن ڈرائیونگ سکول

  • تعارف
  • اچھی ڈرائیونگ کے بنیادی اصول
  • تربیت کی اہمیت اچھے ڈرائیور کے اہم فرائض
  • ڈرائیونگ کے دوران ہونے والی غلطیاں
  • کن حالات میں ڈرائیونگ نہیں کرنی چاہیے
  • حادثات کب ، کہاں اور کیوں ہوتے ہیں
  • گاڑی چلانے سے پہلے گاڑی کو چیک کرنے کا طریقہ
  • گاڑی کیا ہوتی ہے اور حصے
  • انجن کی اقسام
  • گاڑی کی تکنیکی معلومات
  • گاڑی خرابیوں کا سراغ لگانا
  • گاڑی چلانے سے پہلے گاڑی کو چیک کرنے کا طریقہ
  • گاڑی کیا ہوتی ہے اور حصے
  • انجن کی اقسام
  • گاڑی کی تکنیکی معلومات
  • گاڑی خرابیوں کا سراغ لگانا
  • پولیس لائن سسٹم کی اہمیت
  • ہیلمٹ کی اہمیت اور فوائد
  • ڈرائیونگ لائسنس کی اہمیت
  • مختلف موسمی حالات میں ڈرائیونگ کرنے کے اصول
  • موٹر وے پر ڈرائیونگ کے اصول
  • اوور ٹیکنگ محفوظ اور محتاط ڈرائیونگ
  • چیزیں جو روڈ پر خطرہ پیدا کرتی ہیں

اچھی ڈرائیونگ کے بنیادی اصول

تیز رفتار گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے ٹریفک کے مسلے کو بہت سنگین بنا دیا ہے اور موجودہ دور میں ڈرائیور کو محفوظ طریقے سے گاڑی چلانے کیلیے جس قدر مہتات اور توجہ کی ضرورت ہے وہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھی آج کا ڈرائیور حادثے کی صورت میں ذاتی ذمہ داری سے الگ نہیں رہ سکتا ۔ اچھا ڈرائیور بننے کے لیے کئی باتیں موثر ہوتی ہیں جس میں تجربہ ، مہارت تو وقت کے ساتھ ساتھ ہی حاصل ہوتا ہے جبکہ ڈرائیونگ کے دوران توجہ اور انہماک و تحمل مزاجی اور دوسروں کے ساتھ رواداری ضرور ی ہے ۔

ذمہ داری :۔

ڈرائیور کی ذمہ داری میں صرف اپنی گاڑی میں سوار مسافروں کی حفاظت ہی نہیں بلکہ سڑک استعمال کرنے والوں اور پیدل چلنے والوں کی حفاظت بھی شامل ہے ۔ ڈرائیونگ کے دوران دوسروں کی جان و مال ان کی زد میں ہوتے ہیں اور ان سب کی حفاظت بھی انکی ذاتی ذمہ داری ہے یہ اس وقت ممکن ہے جب ٹریفک سے پیدا ہونے والی مختلف صورت حال پر پوری توجہ دی جائے ۔ اچھے ڈرائیو ر اپنے اقدامات کی منصوبہ بندی بہت پہلے کر لیتے ہیں تاکہ دوسروں کیلیے خطرہ اور زحمت کا باعث نہ بنیں

توجہ :۔

ڈرائیور کو ٹریفک کی موجودہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے مکمل توجہ ساے گاڑی چلانے کی ضرورت ہے گاڑیوں کی تعداد اور تیز رفتاری کی وجہ سے خطرہ ہر وقت سر پر منڈلاتا رہتا ہے ذا سی لاپر واہی کسی حادثے کا سبب بن سکتی ہے اگر ڈرائیور تھکا ہوا ہو ، طبیعت ناساز ہو یا کوئی دوسری پریشانی اور فکر مندری ہو تو توجہ سے گاڑی چلانا ممکن نہیں ہو گا اور خطرہ کے پیش نظر آپ مناسب سدباب بہت دیر میں کر پائیں گے لہذا اس حالت میں گاڑی نہ چلا ئیں ۔

پیش بینی:۔

توجہ سے ڈرائیور بہتر پیش بینی کر سکتے ہیں ڈرائیونگ کے دوران پیش بینی کا مطلب یہ ہے کہ ٹریفک کی کسی بھی بگڑتی ہوئی صورت حال پہ قابو پانے کے لیے آ پ تیار ہیں قبل از وقت خطرے کو بھانپ لینے کی صلاحیت کسی بھی خطرناک صور ت حال سے نمٹنے کیلیے آپ کو تیار رکھے گی اور آ پ حادثے سے بچاؤ کی ترکیب کر سکیں گے ۔

تحمل مزاجی :۔

دوسرے ڈرائیوروں کی غلطی یا مشکل ٹریفک میں پھنس کر مشتعل یا غصہ میں آنا بہت آسان ہے اگر کوئی ڈرائیور ایسا کرے تو وہ کسی بھی حادثے کا شکار ہو سکتا ہے مقابلہ یا غصہ کی حالت میں کبھی بھی گاڑی نہ چلائیں دوسروں کی بے صبری اور لا پرواہی سے مشتعل ہونا قدرتی بات ہے مگر ایسی صور ت میں اپنے آپ پر قابو رکھنا اچھا ہے بلکہ اچھے رویے سے دوسروں کیلیے اچھی مثال قائم کریں ۔

خود اعتمادی :۔

خود اعتمادی تجزبہ کیساتھ پیدا ہوتی ہے مگر حد سے زیادہ بڑھتی ہوئی خود اعتمادی لا ر پر واہی بن جاتی ہے جو خطرہ مول لینے پر اکساتی ہے اور اخر کار حادثے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے ۔

بہترین /حفاظتی ڈرائیونگ کیلیے درج ذیل باتوں کا خیال رکھیں

  • ٹریفک / ہائی کوڈ سے مکمل آگاہی رکھیں
  • اگر آپ کی نظر زیادہ کمزور ہو تو گاڑی نہ چلائیں ۔
  • گاڑی چلانے سے پہلے ، لین تبیل کرے وقت اوور ٹیکنگ کرتے وقت اور رکتے وقت پیچھے دیکھنے والے شیشیوں کا استعمال ضرور کریں ۔
  • گاڑی چلانے سے پہلے ۔ چورا ہے پر ۔ اوور ٹیکنگ کرتے وقت ، ریورس (Reverse) کرتے وقت اور گاڑی کھڑی کرتے وقت دوسروں کے رویوں کا مشاہدہ کریں ۔
  • مڑتے وقت اور اووور ٹیکنگ کرتے وقت غلط اشاروں کے استعمال سے پرہیز کریں ۔
  • سڑک استعمال کرے والی دوسری گاڑیوں کے لیے درست اشاروں کا استعمال کریں ۔
  • دوران ڈرائیونگ سڑک کا استعمال قوانین کے مطابق کریں ۔
  • پیدل چلنے والوں ، سائیکل سواروں اور جانوروں کو اوور ٹیک کرتے وقت مناسب فاصلہ رکھیں ۔
  • گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کے بعد دوسری گاڑیوں سے بھی مناسب فاصلہ رکھیں ۔
  • کسی بھی چوک میں داخل ہوتے وقت رواں ٹریفک سے مناسب فاصلہ رکھیں ۔
  • اس وقت اوور ٹیکنگ سے گریز کریں جب:۔
  1. پیچھے سے آنے والی ٹریفک بہت نزدیک ہو ۔
  2. جب آپ کر کوئی اوور ٹیک کر رہا ہوں ۔
  3. کسی موڑ پر ۔
  4. چوراہے پر ۔
  5. پیدل چلنے والوں کے سڑک کراس کرتے وقت ۔
  6. کسی بھی گاڑٰ کو جو غلط سمت سے آ رہی ہو۔
  7. چڑھائی یا اترائی پر۔
  8. مسلسل لائن پر
  9. تنگ پل پر/ تنگ سڑک پر
  10. رکنے کے نشانات، ٹریفک کے نشانات اور سڑک پر لگے ہوئے نشانات کی خلاف ورزی مت کریں ۔
  11. پیدل چلنے والوں کو راستہ نہ دینا بہت خطرناک ہے ۔
  12. ضرورت سے زیادہ سست رفتاری کا مظاہر مت کریں ۔
  13. چوراہے پر ۔ موڑ پر، پیدل چلنے والوں کے لیے راستے پر ریلوے کراسنگ پر اور دوسری ایسی جگہیں جہاں پر خطرہ ہو سکتا ہو ہر گز گاڑی تیز نہ چلائیں ۔
  14. انجن سٹارٹ کرنے سے پہلے دروازے سیٹ ، شیشے ، ہینڈ بریک اور نیوٹرل (Neutral)گئیر چیک کریں ۔
  15. گاڑی کو بیک (Reverse) اور پا رک نہایت احتیاط سے کریں ۔
  16. سٹیرنگ ، گئیر ، کلچ ، فٹ بریک ، ایکسیلیریٹر اور ہینڈ بریک کا صیح استعمال کریں ۔
  17. ہنگامی حالات میں گاڑی کو روکتے ہوئے گاڑی پر اپنا کنٹرول بر قرار رکھیں ۔

زیادہ / پرہجوم ٹریفک

گنجان ٹریفک میں قصبے یا شہر میں ڈرائیونگ کی صورت میں جہاں مسلسلہ بدلتے ہوئے حالات اور بہت خظرات ہوتے ہیں ان حالات میں ڈرائیونگ کیلیے ڈرائیوروں کی اعلی درجہ کی مہارت و توجہ درکار ہوتی ہے ۔ ڈرائیور کو چاہیے کہ اپنی ڈرائیونگ کی مہارت کے معیار کر بھاری اور زیادہ ٹریفک میں بر قرار رکھے ۔ مشاہدہ اور آئندہ پیش آنے والے ممکنہ حالات کو بھی قبل از وقت محسوس کر سکتا ہو تا کہ ڈرائیونگ کے دوران کسی بھی قسم کے حالات اس کیلیے حیرانگی یا پریشانی کا سبب نہ بن سکیں ۔

تربیت کی اہمیت

  • اچھا کام کرنے کی عادت / مشق
  • عمدہ رویہ
  • پیشہ وارانہ مہارت
  • حادثات سے بچاؤ
  • عمدہ اخلاق
  • عمدہ تعاون
  • لوگوں کے ساتھ بہتر تعلق
  • اپنے جذبات اور غصہ پر قابو
  • اپنے کام کے متعلق مکمل آگاہی
  • ڈرائیونگ کے متعلق تازہ ترین علمی و عملی معلومات
  • ڈرائیور کو ڈرائیونگ کے عمدہ طریقے سے روشناس کروانا
  • حادثات سے بچنے کی تربیت دینا
  • ٹریفک کے قوائد و ضوابط سے آگاہی مہیا کرنا
  • انسانی نفسیاتی پہلوؤں پر غور کرنا جو کہ حادثات کا باعث بنتے ہیں ۔

تربیت کیوں ضروری ہے ۔

  • کسی بھی کام کرنے کی صلاحیت کر اجاگر کرنے کیلیے تربیت ایک لازمی جر ہے ۔
  • تربیت دینے سے رویہ میں تبدیلی اور بہتری آ جاتی ہے ۔
  • بہترین پیشہ وارانہ مہارت پیدا ہوتی ہے ۔
  • تربیت کے مراحل سے گزرنے کے بعد حادثات کے امکانات کم سے کم ہوتے ہیں ۔
  • اپنے جذبات پر قابو رہتا ہے ۔ ذہنی اور اخلاقی تربیت سے جذبات پر قابو پانے کا سبق ملتا ہے ۔
  • تربیت سے قابلیت کو بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے ۔
  • گاہے بگاہے تربیت سے آپ کے علم میں اضافہ ہوتا رہتا ہے ۔
  • ہنگامی حالات میں بہترین اور مفید فیصلہ کرنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے ۔

اچھے ڈرائیور کے اہم فرائض :

  • اچھا رویہ اپنائیں
  • مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دینا ۔
  • ٹریفک قوانین کو سمجھیں اور ان پر عمل کریں ۔
  • اپنی گاڑی کی اچھی طرح حفاظت کرنا
  • مکمل آرام کر کے گاڑی چلانا
  • صاف ستھرے لباس میں گاڑی ڈرائیو کرنا ۔
  • قوانین پر عمل کرنا اور نرمی اختیار کرنا
  • گاڑی کو صاف رکھان اور سواری کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ۔
  • تا بعد ار ڈرائیور کبھی مار نہیں کھاتا اس لیے اپنی ڈیوٹی ایمانداری اور اچھے طریقے سے سر انجام دیں ۔
  • جس وقت چھوٹے بچے گاڑی میں سوار ہوں تو دروازوں میں نصب شدہ سیفٹی لاک کا استعمال کریں
  • جب خدانخواستہ کسی جگہ پر تخریب کاری ہو تو ایک اچھے شہری ہونے کے انطے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچائیں تاکہ انکی جان بچائی جا سکے ۔
  • گاڑی میں میوزک کا استعمال سواری کیلیے پریشانی کا باعث نہ بنے ۔ اگر سواری منع کرے تو میوزک بند کر دینا چاہیے ۔

ایک اچھا ڈرائیور بننے کیلیے اس میں حسب ذیل خوبیوں کا ہونا ضروری ہے یعنی

  • وہ گاڑی چلانے کے ساتھ ساتھ انجن کی بھی معلومات رکھتا ہو اور اسکی دیکھ بال بھی کر سکتا ہو۔
  • اسے ہر گز گاڑی کو سڑک پر لانے سے پہلے پورا اطمینان ہونا چاہیے کہ ریڈی ایٹر (Radiator) کاپانی پورا ہے ۔ بریک سسٹم ۔ الیکٹرک سسٹم اور ڈرائیور کا شیشہ وغیرہ سب درست حالت میں ہیں ۔ گاڑی کے موبل آئل کی سطح ٹھیک ہے ، بیٹری میں پورا پانی موجود ہے ۔
  • تمام لائنیں ، اشارے ، ہارن اور گیجیں (Gauges)صیح کام کر رہی ہیں ۔
  • اس کے پاس گاڑی کی ٹول کٹ، اضافی پہیہ، جیک اور پیہ کھولنے کی چابی ہونے چاہیے ۔
  • اس میں صبر و تحمل اور پیش بینی جیسے اوصاف موجود ہیں ۔
  • وہ ٹریفک قوانین سے پوری طرح واقف ، انکا احترام اور پابندی کرنے والا ہو۔ وہ سڑک قوانین اور حفاظتی اقدامات کا سعور رکھتا ہو۔
  • وہ سڑک کو استعمال کرنے وقت اپنے فرائض اور دوسرے سڑک استعال کرنے والوں کے حقوق جانتا ہو۔
  • وہ نظم و ضبط کی پابندی کرنے والا ہو۔
  • جس شہر یا علاقہ میں گاڑی چلا رہا ہو وہاں کے اہم مقامات ، شاہرات ، ریلوے سٹیشن ، ہوائی اڈا ، ہسپتال ، درسگاہوں ، ہوٹلز وغیرہ کے محل وقوع سے مکمل واقف رکھتا ہو۔
  • وہ موبل آئل اور فلٹر وقت پر تبدیل کرنے کی اہمیت سے واقف ہو۔۔۔۔۔۔
  • میعاد موبل آئل: 2000 کلو میٹر آئل فلٹر: 4000 کلومیٹر ڈیزل/ پٹرول فلٹر: 5000 کلو میٹر ائیر فلٹر: 10000 کلو میٹر سروس: بوقت ضرورت
  • موبل آئل اچھی کمپنی کا استعمال کریں مارکیٹ میں جعلی آئل بھی ملتے ہیں ۔ انکے استعمال سے اجتناب کریں ۔

ڈرائیونگ کا آغاز ۔ ابتدائی ضروری اقدامات

گاڑی میں داخل ہونے سے پہلے کی احتیاطی تدابیر:

گاڑی میں داخل ہونے سے پہلے اس کے ارد گرد ایک چکر لگانے کو اپنی عادت بنائی اور ڈرائیونگ سے پہلے ٹارئروں ، گاڑی کی باڈی ، انجن آئل ، حفاظتی بلٹ (Seat Belt) ٹول کٹ ( جیک بمع راڈ، ویل پانہ ، پلاس م سکریو ڈرائیور وغیرہ)، ریڈایٹر کا پانی ، اضافی ٹائر اور بیلٹ ، اشارے اور سائیڈ شیشے کا اچھی طرح معائنہ کریں ۔
  • روانگی سے پہلے پیچھے دینے والے شیشوں (Side Mirror) کا استعمال کریں ۔ تب روانہ ہوں جب آپکو یقین ہو جائے کہ یہ محفوظ ہے ۔
  • ڈرئیونگ سیٹ کی درستگی ۔ سیٹ کو اوپر نیچے کریں تاکہ سامنے کا منظر واضح ہو۔
  • ڈرائیونگ سیٹ کو پیچھے کرکے بازووں کو سیدھا کریں تاکہ سٹئیرنگ پر آپ کامکمل کنٹرول ہو۔
  • سیٹ کو آ گے پیچھے حرکت دیکر د رست حالت میں کر لیں تاکہ آپ کر بریک ۔ ایکسلیٹر اور کلچ مکمل کنٹرول ہو جائے ۔
  • گاڑی سٹارٹ کرنے کے بعد اور دوران ڈرائیونگ تمام آلات (گیج اور وارننگ لائٹس وغیرہ ) کو چیک کرنا کہ وہ درست کام کر رہے ہیں یا نہیں کسی لائٹ کے آن ہونے پر گاڑی کھڑی کرکے وجہ چیک کی جائے ۔
  • عموما ہمارے ملک میں سیٹ بیلٹ کا استعمال نہیں کیا جاتا جو کہ ایک بہت بڑی غفلت ہے اسکے استعما ل کو اپنی عادت بنائیں ۔ حادثات کی صورت میں یہ ڈرائیور کی جان بچانے میں بہت اہم کرداد ادا کرتی ہے ۔
  • انجن کو ٹھنڈی حالت میں کبھی ریس نہ دیں ۔
  • ٹائروں کا ائیر پریشر پورا ہونے سے پہلے گاڑی کبھی نا چلائیں ۔
  • جب گاڑی کو گئیر لگایا جائے تو ریس مناسب رکھی جائے ۔
  • سٹارٹ انجن میں جب گاڑی کھڑی ہو تو گئیر لیوار ہمیشہ نیوٹرل (Neutral) پوزیشن پر ہو۔
  • کلچ پر بلا ضرورت پاؤں رکھ کر اسے بے مقصد نہ گھسائیں ۔
  • گاڑی چلانے کے بعد جب بند کرنا ہو تو ایک یا دو منٹ انجن کو نارمل / نیوٹرل حالت میں چلنے دیں اس سے حرارت کا دباؤ انجن پر سے کم ہو جائیگا۔
  • ہمیشہ درست فیول اور درست آئل استعمال کریں ۔
  • سٹئیرنگ ویل پر ضرورت سے زیادہ قوت استعمال نہ کریں ۔ اگر اگلے پہیے اپنی اخری حد تک مڑ چکے ہیں ۔
سٹئیرنگ ویل کو پکڑنے کا طریقہ:
آپ سٹئیرنگ ویل کر اس طرح تھامے کہ آپکے کے ہاتھ گڑھی پر 10:10 یا 09:15 کی حالت کی عکاسی کریں ۔
پیچھے دیکھنے والے شیشوں کی درستگی :
دائیں اور بائیں پیچھے دیکھنے والے شیشوں کی اس طرح درست رکھیں کہ آپکو اپنی گاڑی کے پیچھے کی مکمل صورت حال نظر آئے ۔ پیچھے دیھکنے والے شیشوں کو دوحصوں میں تقسیم کریں ۔ نیچے والے حصے کو "سڑک دیکھنے کیلیے " اور اوپر والہ حصہ "ٹریفک کی صور ت حال " کی بہتر عکاسی کرتا ہے ۔

ڈرائیونگ کے دوران ہونے والی غلطیاں

سائیڈ مرر کا ستعمال کرنا :
اشارہ دینے پہلے ، چلنے سے پہلے ۔ چوراہوں پر مڑنے سے پہلے ۔ لین تبدیل کرنے سے پہلے ۔ اوور ٹیکنگ کرنے سے پہلے ، رکنے سے پہلے ، ڈرائیونگ کے دوران متعدد بار ۔
صیح مشاہد ہ نہ کر سکنا :
چلنے سے پہلے ، چوراہوں پر اوور ٹیک کرے وقت ، عام طور پر گاڑی کر ریورس کرتے وقت اور گاڑی کھڑی کرے وقت ۔
اشاروں کا استعمال نہ کرنا :
گاڑی کر چلانے سے پہلے ، چوراہوں پر مڑنے سے پہلے ، لین تبدیل کرنے سے پہلے ، اوور ٹیک کرنے سے پہلے ۔
غلط اشارہ دینا :
گاڑی کو چلانے سے پہلے ، موڑ کے قریب پہنچنے پر، ہین تبدیل کرنے سے پہلے ، اوور ٹیک کرنے سے پہلے ۔
غلط اشاروں کا استعمال :
دوسرے ڈرائیورں یا پیدل چلنے والے حضرات کو راستہ دیتے وقت ۔
غلط طریقے سے مڑنا اور سڑک کا غلط استعمال :
چوراہوں پر غلط جگہ سے مڑنا ، سیدھا چلتے وقت سڑک کا غلط استعمال ، لین پر ادھر ادھر چلنا۔
گاڑی کو سڑک ے درمیان چلانا :
موڑ پر خم دار سڑک پر سڑک کے درمیان چلان ، خاص طور پر پہاڑی علاقہ میں گاڑی کو سڑک کے درمیان چلانا ۔
ناکافی جگہ دینا :
اوور ٹیک کرتے وقت پیدل چلنے والوں کو ، سائیکل سواروں کو ، جانوروں اور موٹر گاڑیوں کا ناکافی جگہ دینا ۔
کم فاصلہ رکھنا:
اوور ٹٰک کرنے کے بعد گاڑی کو زیادہ نزدیک سے کاٹ کر اپنی لین میں آنا اور اگلی گاڑی سے کم فاصلہ رکھنا ۔
غلط طور پر چوراہوں میں داخل ہونا یا آگے غلط بڑھنا:
چوراہوں میں داخل ہونا یا آگے بڑھنا جب کے سامنے سے آنے والی ٹریفک بہت قریب پہنچ چکی ہو۔
غلط اوور ٹیک کرنا :
کسی گاڑی کو اس وقت اوور ٹیک کرنا جب سامنے سے آنے والی ٹریفک بہت قریب ہو ، جب پیچھے سے آنے والی گاڑی اوور ٹیک کر رہی ہو چوراہوں پر ، جب پیدل چلنے والے سڑک کراس کر رہے ہوں ۔ ریلوے کراسنگ پر سکول بس اور اگلی گاڑی کو غلط طرف سے پاس کرنا ۔
نظر انداز کرنا
رکنے کے لیے اشاروں کو راستہ دینے کےلیے اشاروں کو ، ٹریفک اشاروں کر، پولیس اشاروں کو ، اوور ٹیک نہ کرنے کے متعلق اشاروں کو ، داخلے کی اجازت نہ ہونے کے اشاروں کو حد مقررہ سپیڈ اور دوسرے اشاروں اور نشانات کو ۔
راستہ نہ دینا :
پیدل چلنے والوں کو راستہ نہ دینا۔
گاڑی کا تیز چلانا :
چوراہوں پر ۔ موڑوں پر ، جب پیدل چلنے والے سڑک کراس کر رہے ہوں ، ریلوے کراسنگ پر دوسری رکاوٹوں پر ، مشروط جگہوں پر ۔
سست رفتار سے چلنا :
ٹریفک کے حالات کے مطابق سست رفتاری سے چلنا ۔
پیشگی اندازہ لگانے میں ناکام رہنا :
دوسرے سٹک استعملا کرنے والوں کی حرکات کا پیشگی اندازہ لگانے میں ناکام رہنا۔
گاڑی کو چیک کرنا :
دروازوں ، سیٹوں ، شیشوں ، ہینڈ بریک ، گئیر کو گاڑی چلانے سے پہلے چیک نہ کرنا ۔
ریلوے لائن کراسنگ:
عام مشاہدہ کہ ڈرائیور حضرات بغیر پھاٹک کے ریلوے لائن عبور کر تے وقت پہلے دائیں ، بائیں نہیں دیکھتے اس غفلت کی وجہ سے بے شمار حادثات ہو چکے ہیں اور قیمتی جانیں ضا ئع ہو چکی ہیں ۔
گنے کے سیزن میں احتیاط :
شوگر ملز کے ایریا میں گنے کے سیزن میں عموما ٹرالے اوور لوڈ (Over Load) ہو کر چلتے ہیں خصوصا رات کے وقت اوور لوڈ کرتے وقت حادثات پیش آے ہیں ان کے ریفلیکٹر (Reflector) بھی نہ ہوتے ہیں یا گنے میں چھپ جاتے ہیں ۔

کن حالات میں ڈرائیونگ نہیں کرنی چاہیے

منشیات کا استعمال :۔

منشیات کا استعمال انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے لہذا منشیات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے مزید براں ڈرائیونگ کے آغاز سے پہلے کبھی بھی منشیات کا استعمال مت کریں ۔ اس سے آپ کی خون کی گردش آہستہ ہو جاتی ہے اور غنودگی آتی ہے اور ڈرائیونگ پر توجہ رکھنے میں مشکل پیش آتی ہے ڈرائیونگ سے پہلے تمام ڈرائیوران کو چاہیے کہ وہ مندرجہ ذیل احتیاط برتیں :،۔
  • آگر آپ کا ڈرائیونگ کا ارادہ ہے تو منشیات استعمال مت کریں ۔
  • شراب نوشی سے پرہیز کریں ۔ رات کو دیر تک شراب نوشی سے اگلی صبح تک نشہ کا اثر رہتا ہے
  • بہت ساری ادویات کے استعمال سے غنودگی آتی ہے لہذا ایسی ادویات کے استعمال سے پرہیز کریں ۔ ادویات استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں ۔
  • چرس ، ہیروئن ، شراب ، نسوار ، گٹکا ، صمد بانڈ کے استعمال سے ڈرائیونگ متاثر ہو سکتی ہے ۔
  • منشیات کے زیر اثر ڈرائیونگ کرنے سے نہ صرف آپ بلکہ آپ کے مسافروں اور سڑک استعمال کرنے والے دوسرے لوگ بھی مارے جا سکتے ہیں ۔ اتنی زندگیوں کے لیے خطرہ مت بنیں ۔

آرام کی کمی /غنودگی:

تمام ڈرائیوران کو چاہیے کہ وہ سفر شروع کرنے س ےپہلے نیند مکمل کر لیں ۔ متعدد مواقع پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جب ڈرائیوروں کو غنودگی آتی ہے تو وہ ڈرائیونگ ترک نہیں کر تے جو کہ انہتائی غلط رویہ ہے ۔ جب آپ مندرجہ ذیل خطرات محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ غنودگی کے زیر اثر ہیں ۔
  • آپ کی آنکھیں خود بخود بند ہونے لگیں یا ایک جگہ مرکوز نہ رہیں ۔
  • آُ کو اپنا سر اوپر سیدھا رکھنے میں دشواری پیش آئے ۔
  • آپ کو مسلسل جمائیاں آئیں ۔
  • پچھلے چند میلوں کے دوران ڈرائیونگ یا د نہ رہے ۔
  • آپ کو ایک لین میں گاڑی چلانے میں مشکل پیش آ رہی ہو یا آپ روڈ سائن بورڈ پر عمل نہ کر رہے ہوں ۔
  • اچانک آپ کی گاڑی سڑک سے نیچے اتر جائے اور آپ حادثہ سے بال بال بچیں ۔
  • دوران ڈرائیونگ آپ اوپر دی گئی علامات میں سے کوئی ایک یا ایک سے زیادہ علامات محسوس کریں تو مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کریں ۔
  1. ڈرائیور کی طرف والا سائیڈ شیشہ کھولیں اور اپنے لیے تازہ ہوا کی آمد روفت یقینی بنائیں ۔
  2. ہلکی ورزشیں کریں جیسا کہ سر کو دائیں بائیں یا اوپر نیچے حرکت دیں ۔ بازو ہلائیں اور انگلیوں کو کھولیں اور بند کریں ۔
  3. اگر پھر بھی نیند کا احساس غالب آرہا ہو تو گاڑی کو کسی محفوظ جگہ پر روک لیں ۔ ہو سکے تو گرم چائے کا کپ لیں ۔ تیز تیز چہل قدمی کریں ۔ اور ٹھنڈ ے پانی سے منہ دھوئیں ۔
  4. ٹھنڈے مزاج سے ڈرائیونگ کریں ۔ اگر دوسرے ڈرائیور آپ کر تنگ کریں یا اکسائیں تو انکو گزرنے کا راستہ دے دیں ۔
  5. اپنی نگاہیں ہمیشہ سامنے روڈ پر کھیں ۔ کسی بھی مستعل ڈرائیور کو مزید مت بھڑکائیں جیسا کہ آنکھوں کے اشارے کرنا یا منفی طریقے سے آنکھوں سے گھورنا ۔

انجان خطرہ : (Unexpected Danger )

ڈرائیونگ کے دوران ہمیشہ محتاط رہیں کیونکہ روڈ کے اطراف سے کوئی بھی جانور نمودار ہو کر آپ کی گاڑی کے سامنے آ سکتا ہے ۔ فوری جانور آنے کی صورت میں مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کر کے ٹکراؤ کے امکانات کو کم کیا جا سکتا ہے ۔
  • جانور کو دیکھتے ہی بریک کا استعمال کریں اور اخری لمحات تک بریک لگائے رکھیں تاکہ آپ کی گاڑی رک جائے یا پھر جانور آ پ کی گاڑٰ کے سامنے سے ہٹ جائے ۔
  • کبھی بھی تیز رفتاری سے جانور کو کراس کرنے کی کوشش مت کریں ۔
  • جانور کو دیکھتے ہی رفتار کم کر دیں اور اگر ممکن ہو تو گاڑی روک کر جانور کر گزرنے دیں ۔
  • کبھی بھی جانور کو ہٹانے کے لیے ہارن کا استعمال مت کریں ۔ ہارن کا استعمال خطرناک ہو سکتا ہے ۔
  • موڑ سے پہلے ، تنگ سڑک پر اور رات میں جانوروں سے متعلق احتیاط برتیں ۔
  • ریلوے کراسنگ جہاں پھاٹک نہ ہو نہایت احتیاط سے کراس کریں ۔ کیونکہ یہ حادثات کا سبب بنتا ہے ۔
ڈرائیوروں میں حادثات کے قدرتی رجحانات
سڑکوں کے حادثات میں پچھلے چند سالوں میں اس قدر اضافہ ہوا کہ قومی سطح پر اس مسلے پر توجہ کی ضرورت محسوس ہوئی اور حکومت نے ا یک ایسی کمیٹی تشکیل دی جوان معاملات پر سوچ بچار کرے کہ کون ایسے اقدامات کئے جائیں کہ جس سے قیمتی جانوں ، گاڑیوں اور مالی نقصان کو روکا جا سکے حکومت کو فوری طور پر اس چیز کی ضرورت محسوس ہوئی کہ وسیع پیمانے پر ڈرائیورں کی تربیت ٹریفک کے قوائد و ضوابط کی سختی سے پابندی اور سڑکوں کی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا جانے لگا ۔ حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات اور ڈرائیوران کی تربیت کی بہتر سہولتوں کی افادیت اور تجربہ تک ہی محدود نہیں بلکہ اس کے نفسیاتی پہلؤں کو بھی پوری طرح اجاگر کرنے کی ضرورت ہے حادثات کا رجحان بہت اہم ہے جس کی نشاندہی ضروری ہے اور ان نفسیاتی پہلوں پر گور کرنے کی ضرورت ہے جو کسی ڈرائیور کے لیے حادثات کے رجحانت کا باعث بنتے ہیں ۔ ہمارے ملک کا موجودہ نظام ، سڑکوں کی حالت اور مختلف قسم کی گاڑیوں کے استعمال کے باجود 95 فیصد ڈرائیور حفاظت سے گاڑی چلاتے ہیں ۔ صرف پانچ فیصد ڈرائیورز ان حالات اور مشکلات پر قابو نہیں پا سکتے اور حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں سڑکوں پر نامواقف حالات اپنی جگہ ضرور موجود ہیں مگر ان حالات میں محفوظ طریقے سے گاڑی چلانے کی صلاحیت کا فقدان بھی پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا اور کچھ ڈرائیروں میں حادثات کا فطری رجحان دوسروں کی جام و مال خطرے میں ڈال سکتا ہے ۔ لہذا اشد ضروری ہے کہ ایسے ڈرائیور جس میں رجحانات موجود ہوں انہیں گاڑی چلانے سے روک دیا جائے ۔

تجزیہ:

اب ہم اس بات کا تجزیہ کرتے ہیں کہ وہ کون سے رجحانات ہیں جو حادثات کا باعث بنتے یہں ۔ اور اس تجزیے کی بنیاد ان تجربات پر ہے جو اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ایک یونٹ کو گزشتہ ایک سال کے دورا ن پیش آئے ۔

جذباتی ناپختگی :

سب سے زیادہ حادثات ان ڈرائیوروں سے ہوئے جو جھگڑالو ، پریشان حال ، خوفزدہ یا نروس تھے ۔ یہ ڈرائیور جذباتی حالت میں اپنی عمر سے بہت کم دکھائی دیتے ہیں ۔ باوجود سن رسید ہ ہونے کے جذباتی طور پر ان کی حرکتیں بالکل بچوں جیسی ہیں مسافروں سے معمولی جھگڑا اپنے سپر وائزروں سے ناراضگی یا کام سے نا پسند یدگی ان کے لیے حادثات ایسے ڈرائیوروں کی وجہ سے پیش آئے اور حادثات کی یہ تعداد باقی تمام عوامل کی نسبت سب سے زیادہ ہے ۔ لہذا اس بات کی اشد ضرور ت ہے کہ جذباتی طور پر ناپختہ ڈرائیور کسی حالت میں بھی گاڑی کے لیے موزوں نہیں ۔ اور ہم مسافروں کی حفاظت کی ذمہ داری کو نہیں سونپ سکتے ۔

اچانک رکاوٹوں کا اندازہ کرنے کا فقدان :۔

کچھ ڈرائیور سڑک پر ممکن رکاوٹوں کا بروقت اندازہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی ان میں صلاحیت ہوتی ہے کہ فوری طو رپر صیح فیصلہ کر سکیں ایک محفوظ ڈرائیور کے لیے سڑک کا کوئی واقعہ یا رکاوٹ اس کی توقع کے بر خلاف نہیں ہوتا وہ سامنے آنے والی گاڑی کے ڈرائیور کے اندازے سے یہ فیصلہ کر لیتا ہے کہ اسے کس طرح اپنی گاڑی کو بچا نا ہے اس کے علاوہ سامنے سے آنے والی مختلف قسم کی گاڑیوں کے مطابق وہ اپنا رد عمل ظاہر کرتا ہے اور اس کے مطابق رفتار کو کم ز یادہ کر کے حفاظت سے گاڑی نکال لیجاتا ہے جبکہ غیر محفوظ ڈرائیور اسطرح کا فیصلہ نہیں کر سکتا تقریبا 10 فیصد حادثات ایسے ڈرائیوروں سے سر زد ہوئے ۔

رفتار اور فاصلے کا غلط اندازہ :

غیر محفوظ ڈرائیوروں میں صلاحیت نہیں ہوتی کہ وہ رفتار اور فاصلے کا بخوبی اندازہ کر سکیں جس کی وجہ سے وہ اکثر اوور ٹیک کرتے وقت ، تنگ راستوں سے گزرتے وقت یا چوراہوں یا حادثات کا شکا ر ہو جاتے ہیں ایسی حالت میں ہونے والے حادثات اکثر شدید ہوتے ہیں اور نقصان کا باعث ہیں گزشتہ سال تقریبا 10 فیصد حادثات انہی وجوہات کی بناء پر رونما ہوئے ۔

گھبراہٹ اور بوکھلا ہٹ :

کچھ ڈرائیور زیادہ رش یا کوئی رکاوٹ آ جانے سے گھبرا جاتے ہیں اور معمولی مشکلات میں اپنے آپ پر قابو نہیں رکھ سکتے ان کی گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ ایک غیر معمولی کیفیت ہے جبکہ نارمل ڈرائیور ایسے حالات میں اپنی رفتار کو کم محفوظ فاصلے پر رکھتے ہیں اور صیح فیصلہ کرتے ہیں تقریبا 5 فیصد حادثات اسی غیر معمولی کیفیت کی بناء پر ہوتے ہیں جس میں ڈرائیور بوکھلاہٹ کی وجہ سے صیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت کھو بیٹھتے ہیں ورنہ ان حادثات سے بچ نکلنا کوئی مشکل بات نہیں ۔

سست رد عمل :

سست رد عمل بھی بہت سے حادثات کا باعث بنتا ہے سست رد عمل کا مالک ڈرائیور خطرے کی چیز کو دیکھ کر بوقت گاڑی نہیں روک سکتا جبکہ ایک محفوظ ڈرائیور کے لیے ایسے حالات میں گاڑی روکنے کے لیے بہت کم وقت درکار ہوتا ہے ۔ پیچھے سے ٹکرانے والی گاڑیوں کے اکثر ڈرائیور سست رد علمل رکھتے ہیں اور سست رجحان ڈرائیور کے لیے بہت غیر محفوظ ہے تقریبا 4 فیصد حادثات گزشتہ سال اس قسم کے ڈرائیور ں سے سر زد ہو تے ہیں

بصارت کی خرابی:

بصارت کی خرابی اکثر حادثات کا باعث بنتی ہے ۔ یہ بات بالک واضح ہے کہ اچھی نظر کے بغیر چلانے کا خطرہ کسی کو مول نہیں لینا چاہے دور کی چیزوں کا صاف نظر نہ آنا مختلف رنگوں کا فرق محسوس نہ کر سکنا بصارت کی وسعت میں کمی جس کی وجہ سے دائیں اور بائیں طرف سے آنے والی گاڑیوں کا اندزاہ نہیں لگایا جا سکتا ہے اس صلاحیت کی کمی سے ڈرائیور دائیں بائیں طرف سے آنے والی گاڑیوں سے ٹکرا جاتے ہیں یا چوراہوں پر حادثات کی زد میں آ جاتے ہیں لہذا یہ نہایت ضروری کہ ڈرائیور کی بصارت کا مختلف وقتوں میں مکمل معائنہ کروایا جائے ۔ اور کسی حالت میں بھی ایسے ڈرائیور کو جن کی نظر میعاد کے مطابق نہ ہو گاڑی نہ چلانے دی جائے ایسے حادثات کی تعداد کی صیح اندازہ قدرے مشکل ہے ۔
\

بیماری :

جسمانی تندرستی کا حادثات کے ساتھ گہرا تعلق ہے بیماری کی حالت میں گاڑ ی چلانے کی صلاحیت کافی حد تک کم ہو جاتی ہے بیماری کی حالت میں ایسے ڈرائیور جو دوسروں کی نسبت ڈاکٹری معائنہ کے لیے زیادہ جاتے ہیں ان میں حادثات کے رجحانات کم پائے جاتے ہیں ۔
\

عمر کی حد:

پچاس سال کے اوپر کی عمر کے افراد کافی حد تک اچھا ڈرائیور ہونے کی صلاحیت سے محروم ہو جاتے ہیں ۔ ان کے لیے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ وہ گاڑی کو مقررہ رفتار سے چلا سکیں اور ان کے لیے اوقات کار کی پابندی مشکل ہو جاتی ہے اس عمر کے لوگ بہت کم ڈیوٹی کرتے ہیں یا ایسے کام اپنے ذمہ لیتے ہیں جس میں زیادہ چوکنا رہنا پڑے یا زیادہ دیر تک کام نہ کرنا پڑے اور وہ کسی نقصان کا باعث بن جاتے ہیں پچاس سال سے زیادہ عمر کے ڈرائیور کو لمبی ڈرائیونگ سے اجتناب کرنا چایے

ذہانت :

محفوظ ڈرائیوروں کے مقابلہ میں حادثات کا رجحان رکھنے والے ڈرائیور قدرے کند ذہن ہوتے ہیں اور ٹریفک کے قوانین و ہدایات اچھی طرح ذہن نشین نہیں کر پاتے اپنی ملازمت کے سلسلہ میں غیرضروری معاملات میں الجھ جاتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے اپنا کام تسلی بخش طریقے سے نہیں کر سکتے جو ان کے لیے مایوسی او ر پریشانی کا باعث بن جاتا ہے ڈرائیور کے ذہنی سطح تعین کرنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ ٹریفک کی پچیدگی کو سمجھنے اور صیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔

منشیات کے عادات :

منشیات کے عادی افراد بھی غیر محفوظ ڈرائیور تصور کئے جاتے ہیں منشیات کی عادت بھی ایک نفسیاتی عمل ہے جو کسی ذہنی الجھا کا پتہ دیتا ہے حادثات کا رجحان رکھنے والے نصف سے زیادہ ڈرائیور منشیات کے عادی ہیں اس کے علاوہ بھی تجربہ میں آ یا ہے کہ نہایت محفوظ ڈرائیوروں میں بھی اکثر منشیات کے عادی ہوتے ہیں لہذا منشیات کے عادی ڈرائیوروں سے پر ہیز کرنا چاہیے ۔

تربیت:

یہ تماتیں جن کا ذکر کیا گیا ہے مثلا ذمہ داری ۔ توجہ ، پیش بنتی ، تجمل مزاجی اور خود اعتمادی وغیرہ محفوظ ڈرائیونگ کے لیے بہت ضروری ہیں ڈرائیونگ سکول اور تربیتی سہولتوں کی کمی کی وجہ سے ڈرائیونگ کا ہنر زیادہ تر دوستوں ، عزیزوں یا والدین سے سیکھا جاتا ہے اور اچھے ڈرائیور کے ساتھ بہت جلدی ڈرائیونگ سیکھ لیتے ہیں جس پر خرچہ بھی زیادہ نہیں آتا مگر ضروری نہیں کہ ایک اچھا ڈرائیور ایک اچھا انسٹرکٹر بھی لہذا ماہر انسٹرکٹر سے ترتیب ھاصل کرنا ضروری ہے ۔

تکنیکی معلومات:

ڈرائیور کو گاڑی کے باری میں جنتی زیادہ معلومات ہوگی اتنا ہی بہتر ہے اس سے گاڑی کی حفاظت اور دیر پا ہونے میں مدد ملے گی ۔ اور پیدا ہونے والی خرابیوں سے بروقت روک تھام کر سکے اس کے ساتھ گاڑی کے کنٹرول سسٹم کو پوری طرح سمجھنا دراصل گاڑی کی نبض پر ہاتھ رکھنے کے مترادف ہے جس سے اس کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے ۔

ڈرائیونگ کے دوران ہونے والی غلطیاں اور ان کی نوعیت :

اب ہم ان باتوں کا ذکر کریں گے جو حادثات کا موجب بنتی ہیں یہ حادثات کس کس نوعیت کے ہوتے ہیں اور کون کون سی جگہوں پر حاثات کے امکانات زیادہ ہیں اور ڈرائیونگ کے دوران سر زد ہونے والی غلطیوں کی کیا نوعیت ہے ان میں اس سے کچھ غلطیوں کو ہم خطرناک کہیں گے جن کو درست کرنا ضروری ہے اور ان کو ڈرائیونگ کا عیب کہا جا سکتا ہے ۔ دوسری غلطیاں سنگین نوعیت کی ہیں یہ غلطی کسی بھی حادثہ کا باعث بن سکتی ہے حادثات سے بچاؤ کے لیے ان کو درست کرنا بہت ضروری ہے ۔

حادثات کب ، کہاں اور کیوں ہوتے ہیں

حادثہ کب ہوتا ہے ؟

اگر آپ میں ذیل کوئی ایک یا تمام عوامل پائے جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ حادثہ پیش آنے کے امکان بہت زیادہ ہے ۔
  • سرخ سگنل سے گزرنا یا پیلے سگنل سے تیزی سے گزرنا ۔
  • کسی گاڑی کی غیر موجودگی کی صورت میں سرخ سگنل پر نہ رکنا۔
  • دوران ڈرائیونگ موبائل فون پر بات کرنا ۔
  • دوران ڈرائیونگ ایک ہاتھ سے کوئی چیز کھانا ، پینا یا ہاتھ اور منہ صاف کرنا ۔
  • پارکنگ کی جگہ ڈھونڈنے کے دوران دوسری گاڑیوں یا پیدل چلنے والوں کو نظر انداز کرنا ۔
  • کسی آئل ٹینر یا لبی گاڑی کے پیچے چلتے ہوئے راستہ نہ ملنے کی وجہ سے غصہ میں آجانا ۔
  • پولیس کی موجودگی میں احتیاط اور ان کی غیر موجودگی میں بے احتیاطی سے ڈرائیونگ کرنا ۔
  • میوزک یا ریڈیوں سنتے ہوئے ڈرائیونگ سے توجہ ہٹانا یا کم کر لینا ۔
  • آپ کے جوتے اس طرح کے ہونے چاہیے کہ بریک یا ایکسیلیریٹر دبانے کے دوران جو طاقت آپ لگاتے ہیں وہ طاقت آپ کے پاؤں کے تلوں پر محسوس ہونی چاہیے سخت یا بڑی ایڑی والے جوتے پہننے سے گریز کریں ۔کیو نکہ اس سے بریک اور ایکسلیریٹر کے مناسب دباؤ کا احساس پاؤں پر نہیں ہوتا۔
  • سلیپر پہننے سے اجتناب کریں کیونکہ سلیپر کا پچھلا حصہ مڑ سکتا ہے اور پیڈلوں میں پھنس سکتا ہے یا سلیپر مڑنے سے پیڈل استعمال کرنے میں مشکل آ سکتی ہے ۔

حادثہ کہاں ہوتا ہے :

  • سڑکوں کے موڑ پر جہاں گاڑیاں دائیں مڑتی ہیں ۔
  • تنگ موڑ پر
  • گول چکروں پر
  • اوور ٹیکنگ کرتے وقت

حادثۃ کیوں ہوتا ہے :

  • دائیں مڑنے والے ڈرائیور کا آنے والی ٹریفک کو نہ دیکھ پانے کی وجہ سے ۔
  • اچانک دائیں طرف سے نکلنے والی ٹریفک کا اندازہ نہ کر سکنے کی وجہ سے ۔
  • آگے بڑھتے ہوئے سڑک پر غلط مقام اختیار کرنا ۔
  • رکاوٹوں کو بہت تیزی سے عبور کرنا۔
  • سڑک استعمال کرنے والے دوسروں لوگوں کے رویے کا اندازہ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے لین کو غلط طریقے سے بدلنے سے ہائی وے کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ۔
  • دیگر عوامل (بیماری، عمر کی زیادتی یا کمی ، نظر کی کمزوری ، فاصلے کا غلط اندازہ کرنا ، جذابتی وجوہات ذہنی ، غنودگی اور نشے کی حالت میں گاڑی چلانا )

گاڑی چلانے سے پہلے گاڑی چیک کرنے کا طریقہ

اس کو ایک سادہ فامولا (پاور کا فامولہ ) کے ذریعہ سمجھا جا سکتا ہے ۔ Power Farmula
  • P: سے مراد پاور ہے جس سے گاڑی کو طاقت ملتی ہے مثلا پٹرول ، ڈیزل ، گیس وغیرہ چیک کرنا۔
  • O: سے مراد آیل یعنی گاڑی میں کس کس جگہ پر آئل کا استعمال ہوتا ہے یعنی انجن آئل ، گئیر آئل ، بریک آئل وغیرہ کو چیک کرنا
  • W: سے مراد ہے وار یعنی گاڑی کے کن حصوں میں پانی کا استعمال ہوتا ہے انکو چیک کرنا جیسے ریڈایٹر ، وائپر موٹر اور بیٹری کا پانی وغیرہ ۔
  • E: سے مراد ہے الیکٹرک سسٹم یعنی بیٹری اور جنریٹر وغیرہ کو چیک کرنا کے وہ درست کام کر ر ہے ہیں ۔
  • R: سے مراد ربڑ ہے یعنی گاڑی کے ٹائر انکا پریشر اور گڈی کی موٹائی ، بریکس کے لیدر و پیڈ وغیرہ ہیں۔

کاک پٹ ڈرل Cockpit Drill

کاک پٹ ڈرل سے مراد یہ ہے کہ کسی بھی گاڑی میں سوا ر ہتے وقت گاڑی کو اپنے حساب سے ڈھال لیں تاکہ ڈرائیونگ میں آسانی ہو
  • 1 سٹئیرگن کی ایڈ جسٹمنٹ
  • 2 سیٹ کی ایڈ جسٹمنٹ
  • 3 بیک مرر کی ایڈجسٹمنٹ
  • 4 سائیڈ مرر کی ایڈجسٹمنٹ

گاڑی اور اسکے حصے۔

انجن:
اس کو ہم گاڑی کا پاور یونٹ بھی کہ سکتے ہیں جو پاور پیدا کرتا ہے ۔ ایسی مشین جو کینیکل توانائی میں تبدیل کرے انجن کہلاتی ہے ۔
پٹرول انجن
ایسا انجن جس میں ایندھن کے طور پر پٹرول کا ستعمال کیا جتا ہے یہ ہائی سپیڈ گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے اس میں سپارک پلگ کا ربورٹر اور ایگنیشن کوائل ہوتی ہے جو ہائی وولٹیج پیدا کرتی ہے ۔
ڈیزل انجن :
اس میں ڈیزل ایندھن کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔ اور یہ بڑی گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے ۔ اس میں نولنرز انجکشن پمپ اور آٹو مائی زر ہوا اور ڈیزل کو کمپریس کرتا ہے ڈیزل انجن میں ڈیزل کی پاور زیاد ہ ہوتی ہے ۔
انجن کے چار سڑرک ہوتے ہیں
1 سکشن سٹروک 2 کمپریس سٹروک 3 پاور سٹروک 4 ایگزاسٹ سٹروک
TDL سے BDL تک کا فاصلہ سٹروک کہلاتا ہے ۔ TDL سے مراد ہے ٹاپ ڈیڈ سنٹر BDL سے مراد ہے باٹم ڈیڈ سنٹر اگر ا کرینک شافٹ کے ایک چک میں یہ چارو ں عمل مکمل ہو جائیں تو یہ سٹروک کہلاتا ہے ۔
فورسٹروک انجن :
اگر کرینک شافٹ کے دو چکروں میں یہ چار سٹروک مکمل ہوں تو یہ فور سٹرک انجن ہوتا ہے
ٹائمنگ بیلٹ :
فور سٹروک انجن میں کرینک شافٹ اور کیم شافٹ کے درمیا ن لگی ہوتی ہے ۔ اس کا کام والو ٹائمنگ کو درست رکھنا ہے ۔ اور انجن کے فور سٹروک مکمل کرنے کے ٹائم کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے ۔ پرانی گاڑیوں میں گئیر ٹائمنگ ہوتی تھی ۔
انجن کے حصے :
1 ٹیبٹ کور 2 سلنڈر ہیڈ 3 سلنڈر ہلاک 4 آئل سمپ
ٹیبٹ کور:
یہ سب سے اوپر ہوتا ہے یہ آئل کو لیک ہونے سے روکتا ہے جس کے اند کیم شافٹ اور والو لگے ہوتے ہیں ۔
سلنڈر ہیڈ :
اس میں ا ن لیٹ اور ایگزاسٹ والو لگے ہوتے ہیں ۔
سلنڈر بلاک
اس کے اندر کرینک شافٹ ، پسٹن بمعہ کنکٹنگ راڈ فٹ ہوتے ہیں اس میں گیکنک پن بھی ہوتی ہے ۔ سلنڈر بلاک پا نجن کا نمبر لکھا ہوتا ہے ۔
کرینک شافٹ :
انجن کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے یہ پسٹن کو او پر نیچے حرکت کرنے میں مدد دیتی ہے ۔
کنکٹنگ راڈ :
کرنک شافٹ اور پسٹن کے درمیان لگتا ہے ۔
گیگن پن :
پسٹن اور کنکٹنگ راڈ کے درمیان لگی ہوتی ہے ۔
آئل سمپ:
اس میں تیل کو ذخیرہ کیا جاتا ہے ۔
آئل سمپ:
باڈی گاڑی کا وہ حصہ ہے جس میں ڈرائیور بیٹھتا ہے ور گاڑی کو چلاتا ہے ۔ اس کے مندرجہ ذیل حصے ہوتے ہیں ۔ کیبن ,دروازے ,مڈگارڈ ,بونٹ ,ڈیکی, بمپر ,فرنٹ سکرین ,بیک سکرین, ونڈوز, ڈیش بورڈ
فریم :
یہ گاڑی کا وہ حصہ ہوتا ہے جس میں گاڑی فٹ کی جاتی ہے اس میں انجن فٹ کر تے ہیں اس کو چیسی بھی کہتے ہیں گاڑی کے تمام حصے اس کے ساتھ فٹ ہوتے ہیں ۔ اس کو گاڑی کی بنیاد بھی کہتے ہیں ۔ اس کے مندرجہ ذیل حصے ہوتے ہیں ۔ ایکسل ، ٹائی راڈ اینڈ گوڈے گیئر باکس ، ، سٹئیرنگ کنگی ، بریک پیڈل ، کلیچ پیڈل ، ایکسی لیٹر پیڈل
ڈیش بورڈ
گاڑی کے اندر والی سائیڈ کا و ہ حصہ جس میں مختلف سسٹم کو چیک کرنے کے لیے مختلف آلات نصب ہوتے ہیں جن کو استعمال کرکے ہم سفر سے سفر طور پ لطف اندوز ہو سکتے ہیں ۔ اس کے اند ر مندرجہ ذیل گچز نصب ہوتی ہیں ۔
فیول گیج
یہ گیج گاڑی کے فیول ٹینک میں موجود ایندھن کی مقدار کو ظاہر کرتی ہے ۔
ٹمچہ گیج
یہ گیج انجن کے درج حرارت کو ظاہر کرتی ہے ۔
آئل گیج
جب ہم گاڑی کے ایکنیشن سوچ کو آن کرتے ہیں تو ڈیش بورڈ پر لگی آئل گئیج روشن ہو جاتی ہے چلتے ہی انجن سٹارٹ ہوتا ہے ۔ اور آئل پمپ کام شروع کرتا ہے اور انجن آئل فٹ آئل یونٹ تک پہنچتا ہے تو یہ لائٹ خود بخود بند ہوتا جاتی ہے ۔
سپیڈو میٹر
اس سے ہم چلتی ہوئی گاڑی کی سپیڈ معلوم کر سکتے ہیں ۔
آر پی ایم سپیڈل
یہ انجن کی سپیڈ کو ظاہر کرتا ہے ۔
چارجنگ گیج
یہ بیٹری کی چارجنگ اور جنریٹر کی کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے ۔
ٹائمنگ بیلٹ لائٹ
یہ گاڑی کے ٹائمنگ بیلٹ کی معیاد پوری ہونے کو ظاہر کرتا ہے ۔ گاڑی کے ایک لاکھ کلومیٹر چلنے کے بعد یہ لائٹ خود بخود روشن ہو جاتی ہے اور ڈرائیور کو آگاہ کرتی ہے ۔ کہ وہ ٹائمنگ بیلٹ تبدیل کروائے ۔ اس کی لائٹ مائلیج میٹر کے ساتھ لگی ہوتی ہے ۔ اگر بیلٹ جینین ہو گی تو ایک لاکھ کلو میٹر چلے گی ۔ان
ڈیکٹر لائٹ
ڈیشن بورڈ میں اس لائٹ کا مقصد ڈرائیور کی تسلی ہے کہ اس نے دائیں یا بائیں طرف موڑنے کے لیے انڈیکٹر سوئچ آن کیا ہے کہ نہیں ۔
ہینڈ بریک لائٹ :
یہ لائٹ ڈیش بورڈ میں ظاہر کرتی ہے کہ آپ نے ہنڈ بریک لگائی ہے کہ نہیں
انجن کولنگ سسٹم :
جب بھی دو دھاتی اشیاء آپس میں رگڑ کھاتی ہیں اس سے حرارت پیدا ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ گب گاڑی کا انجن سٹارٹ ہوتا ہے تو پرزوں کی آپس کی رگڑ سے حرارت پیدا ہوتی ہے اس حرارت کو کنٹرول کرنے کیلیے ایسے سسٹم کی ضرورت ہوتی ہے جس سے انجن کو ٹھنڈا کیا جاسکے موٹر سائیکل کو دو اقسام کے کولنگ سسٹم سے ٹھنڈا کیا جاتا ہے ۔ 1 ائیر کولنگ سسٹم 2 واٹر کولنگ سسٹم
ائیر کولنگ سسٹم :
اس میں ہوا کے ذریعے انجن کو ٹھنڈا کیا جاتا ہے ۔ یہ سسٹم زیاد ہ تر موٹر سائیکلوں میں ہوتا ہے او پرانی Foxy Car میں بھی ہوتا تھا۔ موٹر سائیکل کے ہیڈ سلنڈر پو لوہے کی پتلی پتلی پتیاں ہوتی ہے جن کو فن کہتے ہیں جب موٹر سائیکل چلتی ہے تو سامنے سے وانے والی ہوا ان فن سے ٹکراتی ہے ۔ اس ہوا کی وجہ سے موٹر سائیکل کا ہیڈ سلنڈر ٹھنڈ رہتا ہے ۔ جب موٹر سائیکل آہستہ چلتی ہے تو زیادہ گرم ہوتی ہے ۔
واٹر کولنگ سسٹم :
یہ سسٹم عام طور پر بڑے انجنوں میں استعمال کیا جاتا ہے اس میں موٹر کار سے لے کر ٹرک تک شامل ہے ۔ اس سسٹم میں چونکہ انجن کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پانی کا استعما ل کیا جاتا ہے ۔ اس لیے اس کو واٹر کولنگ سسٹم کہتے ہیں ۔ پانی کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ریڈ ایٹر میں سے گزارہ جاتا ہے ریڈی ایٹر کے اوپر پانی ڈالنے کے لیے ایک سوراخ ہوتا ہے جس کے اوپر ریڈی ایٹر پک لگا ہوتا ہے ۔ دیڈی ایٹر سے پانی ٹھنڈا ہو کر نیچے والے ہاوز پائپ کے ذریعے بلا کے مختلف حصو ں میں جاتا ہے ۔ اس کے بعد واٹر پمپ کے ذریعے سلنڈر ہیڈ کے مختلف حصوں سے ہوتا ہوا بذریعہ ریڈی ایٹر اوپر والے ہاوز پائپ کے ذریعے واپس ریڈی ایٹر میں جاتا ہے ۔
لبریکیشن سسٹم :
انجن کے چلنے والے پرزوں کوگھیساوٹ سے بچانے کے لیے لبریکیشن سسٹم کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ آئل پمپ ، آئل سمپ ، آئل گیلری ، آئل رلیزوالو ، آئل فلٹر
آئل پریشر گیج
آئل ڈیپ سٹیک
فیول سسٹم :
انجن کے سلنڈروں تک صیح تناسب سے پٹرول یا ڈیزل پہنچانے کے نظام کو فیول سسٹم کہتے ہیں
فیول ٹینک یا فیول لائن :
اس میں ڈیزل یا پٹرول سٹور کیا جاتا ہے ہو ل فیول لائن کے ذریعے فیول فلٹر تک پہنچتا ہے
فیول پمپ :
فیول ٹینک سے پٹرول یا ڈیزل کو لیکر فیول فلٹر تک پہنچاتا ہے
فیول فلٹر :
فیول فلٹر کا کام فیول ٹینک سے آنے والے تیل کو کاربوریٹر فیول انجکشن پمپ میں پہنچاتا ہے
کاربوریٹر:
یہ وہ پرزہ ہے جو ہوا اور پٹرول کا آمیزہ صحیح تناسب سے بناتا ہے ۔
فیول انجکشن پمپ:
ڈیزل ٹینک سے آئے ہوئے ڈیزل کو فائرنگ آرڈر کے مطابق آتو سائزر یا انجیکٹر تک پہنچاتا ہے
آٹو مائزر :
آٹو مائزر کا کام سلنڈروں کے اندر فارئرنگ آرڈر کے مطابق ڈیزل کا سپرے کرنا ہے ۔
پٹرول سسٹم کیسے کام کرتا ہے :
پٹرول ٹینک میں پٹرول موجود ہوتاہے ۔ فیول پمپ پٹرول ٹینک سے پٹرول لیکر فیول لائن کے ذریعے فیول فلٹر کو دیتا ہے ۔ جہاں سے پٹرول کابوریٹر کے اندر جاتا ہے ۔ اور کاربوریٹر ہوا اور پٹرول کا آمیزہ تیار کرتا ہے اور انجن کی ضرورت کے مطابق سلنڈروں کو دیتا ہے ۔ ڈیزل سسٹم کیسے کام کرتا ہے : ڈیزل سسٹم میں فیول انجکشن پمپ ہوتا ہے جو کہ ڈیزل ٹینک سے فیول پمپ کے ذریعے سے آتے آئے ہوئے ڈیزل کو لیکر پریزر سے آٹو مائزر تک پہنچاتا ہے ۔ آٹو مائزر کے ذریعے ڈیزل سلنڈروں میں سپرے ہوتا ہے ۔
ٹرانسمیشن :
انجن کی طاقت کو گاڑی کے ڈرائیوروں تک پہنچانے کے سسٹم کو ٹرانسمیشن سسٹم کہتے ہیں ۔
حصےِ
کلچ پلیٹ ، پروپیلر شافٹ ، پریشر پلیٹ ، گیئر باکس ، ریئرڈ یفریشنل ، ریئر ایکسل
ٹرانسمیشن سسٹم کی اقسام
1 مینول ٹرانسمیشن سسٹم 2 آٹو ٹرانسمیشن سسٹم
آٹو ٹرانسمیشن سسٹم :
یہ تیل کی طاقت سے کام کرتا ہے اس میں پاور آئل استعمال ہوتا ہے اس میں Straighter اور Converter لگے ہوتے ہیں ۔
مینول ٹرانسمیشن سسٹم :
اس میں گئیر اور گراریاں لگی ہوتی ہیں اس میں گئیر آئل ڈالا جاتا ہے ۔
سسپنشن سسٹم :
گاڑیوں کو ہموار اور نا ہموار سڑک پر لگنے والوں جھٹکوں سے محفوظ رکھنے اور فریم کوٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلیے سسپنشن سسٹم کا استعمال کیا جاتا ہے ۔
حصےِ
بال جوائنٹس , لیفٹ اپر لوئر چمٹے , رائٹ اپر لوئر چمٹے , شاک ابزاربر سٹیبلائرزر بار , , آئیڈل آرم ,کوائل سپرنگ ,ٹارشن بار , لیف سپرنگ
ایگنیشن سسٹم :
انجن کو سٹارٹ کرنا اور چلتی حالت میں رکھنا ہو تو ہوا اور ایندھن کے آمیزے کو سلنڈروں میں بھرنا اور اس کو دبانے کے لیے ایگنیشن سسٹم استعمال کیا جاتا ہے ۔
حصےِ
ایگنیشن سوئچ , بیٹری , ایمپر میٹر , ایگنیشن کوائل , دسٹی بیوٹر سپارک پلگ , جنریٹر , سٹارٹر موٹر
الیکٹرک سسٹم :
گاڑی کے اندر مختلف پارٹس کو چلانے اور گاڑی کے اندر سہولیات کو حاصل کرنے کے لیے الیکٹرک سسٹم کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ۔
حصےِ
ہیڈ لائٹس , پارکنگ لائٹس یا ٹیل لائٹس , فیوزبکس , بریک لائٹس ریورس گیئر لائٹس , ہارن , وائر بلیڈ , انڈیکیٹر
سٹیرنگ سسٹم :
کسی بھی گاڑی کو سیدھا رکھنے یا با وقت ضرورت دائیں یا بائیں موڑنے کیلیے سٹیرنگ سسٹم استعمال کیا جاتا ہے
حصےِ
سٹیرنگ ویل , سٹیرنگ کالم , سٹیرنگ باکس , لنک راڈ یا کنٹرول راڈ ٹائی راڈ اینڈ سیٹ
ٹائی راڈ کے کھلنے کی وجوہات
1 ٹائی راڈ میں گریس نہ لگی ہو یا انکا خشک چلنا 2ٍ ڑائی راڈ کے کپ کانٹ کھل جانا یا لوز ہو جانا
سٹیرنگ سسٹم کی اقسام :
سٹیرنگ سسٹم دو طرح کے ہوتے ہیں ۔ مکینیکل سٹیرنگ سسٹم , پاور سٹرنگ سسٹم پاور سٹئرنگ سسٹم میں پاور آئل استعمال ہوتا ہے جو مکینیکل سٹئرنگ سسٹم کی نسبت نرم ہوتا ہے نئی آنے والی تمام گاڑیوں میں پاور سٹئرنگ سسٹم استعمال ہوتے ہیں ۔
بریک سسٹم :
کسی بھی چلتی ہوئی گاڑی کو روکنے اور کسی بھی گاڑی کی رفتار کو کم کرنے کیلیے بریک سسٹم استعمال کیا جاتا ہے
اقسام
مکینیکل بریک سسٹم , ہائیڈرولک بریک سسٹم
مکینیکل بریک سسٹم :
یہ بریک ہاتھ یا پاؤن سے کام کرتی ہیں اور گاڑی کھڑی کرتے وقت یا گاڑی پارک کرتے وقت اس کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ گاڑی بند ہو تو آگے پیچھے دھکیلی نہ جا سکے یا ڈھلوان جگہ سے خود بخود لڑک نہ جائے موٹر سائیکلوں میں بھی یہ سسٹم ہی کام کرتا ہے ۔ گاڑیوں کے ہینڈ بریک بھی مکینکل ہوتے ہیں ۔
ہائیڈ رولک بریک سٹم :
یہ عموما ہائی سپیڈ گاڑیوں میں استعمال کی جاتی ہیں اس میں بریک آئل استعمال ہوتا ہے ۔ بریک ماسٹر سلنڈر , , بریک سروے بریک پیڈیل , , بریک لائن سلیو سلنڈر یا ویل سلنڈر , بریک شو , ویل ڈرم
بریک سسٹم کی احتیاطی تدابیر
  • بریک ماسٹر سلنڈر میں بریک آئل روزانہ چیک کریں
  • اگر بریک آئل کسی جگہ سے بھی لیکر کر رہا ہو تو فورا چیک کریں ۔
  • مناسب وقفہ جات سے بریک شو اور ڈسک پیڈ چیک کروائیں ضروری ہو تو تبدیل کروائیں ۔
  • بریک آیل ہمیشہ اچھی کوالٹی کا استعمال کریں ۔
  • بریک ماسٹر سلنڈر کے کیپ کی فضائی دباؤ کا سوارخ چیک کریں جو کہ کھلا ہونا چاہیے
  • ڈسک بریک اور ویل ڈرم گرم ہونے سے بچائیں ۔
ایکسلیٹر سسٹم :
گاڑی کی پیڈ کو ضرورت کے مطابق کم یا زیادہ کرنے والے سسٹم کا ایکسلیٹر سسٹم کہتے ہین ۔
حصے
ایکسیلٹر پیڈل , ایکسلیٹر کیبل , بٹر فلائی , کنٹرول لیور
گاڑی کی خرابیوں کا سراغ لگانا :
  • بیٹری کا ڈسچارج ہونا ایسی صورت میں سلف سٹارٹ مکمل طور پر کام نہیں کرتا جس وجہ سے گاڑی سٹارٹ نہیں ہوتی
  • فیول لائن میں کسی خرابی یا رکاوٹ کا ہونا
  • اگر پٹرول گاڑی ہو تو کرنٹ کی خرابی سٹارٹنگ کی وجہ ہو سکتی ہے ۔
  • اگر ڈیزل گاڑی ہو تو فیول لائن میں ہوا کا عنصر شامل ہو جانے کی وجہ سے گاڑی سٹارٹ ہونے میں وقت پیدا کرتی ہے ان نقص کو ائیر لاک کہتے ہیں ۔
  • فیول انجکشن پمپ میں الیکٹرک سوئچ کو کرنٹ نہ ملنے کی صورت میں گاڑی سٹارٹ نہیں ہو گی ایگنیشن سوئچ میں خرابی کی وجہ سے بھی گاڑی میں سٹارٹنگ Trouble ہو سکتی ہے
گاڑی کے اوور ہیٹ ہونے کی وجہ سے
  • ریڈیٹر کا بند ہونا
  • ریڈیٹر میں پانی نہ ہونا
  • فین بلٹ ٹوٹ جانا
  • انجن آئل لیک ہونا
  • گاڑی کے ویل جام ہونا
  • ہیڈ گیس کٹ کالیک ہونا
  • آئل پمپ کا کام نہ کرنا
  • پاور پائپ کا ٹھیک نہ ہونا ۔
مندرجہ بالا وجوہات کی بنا پر گاڑی اوور ہیٹ ہو کر بند ہو سکتی ہے جس سے انجن کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے لہذا ڈیش بورڈ پر نصب ٹمپریچر اور آئل گیج کو چیک کرتے رہنا چاہیے جو ہمیں گاڑی کے گرم ہونے سے آگاہ کرتی ہے ۔

ڈرائیونگ لائسنس کی اہمیت

ڈرائیونگ لائسنس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قانون کے مطابق بغیر لائسنس آ پ کوئی بھی گاڑی نہیں چلا سکتے ہیں اگر آپ ایک قانون پسند شہری ہیں توگاڑی چلانے کیلیے آپ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہونا ضروری ہے ۔ ڈرائیونگ لائسنس کے ہونے کی صورت میں آپ اعتماد کیساتھ گاڑی چلا سکتے ہیں ۔ اور پولیس آفیسر کے پوچھنے پر آپ اس کو دیکھا سکتے ہیں ۔ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کیلیے آپ کو قانون سے آگاہی حاصل کرنا ہوتی ہے پھر آپ کو لائسنس ملتا ہے جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ محفوظ طریقے سے گاڑی چلاسکتے ہیں ۔ اور روڈ کے قانون وضابطہ سے آگاہ ہوتے ہیں ۔ ڈرائیونگ لائسنس آپ کو ایک آزادی کا حساس دلاتا ہے کہ آپ جس گاڑی کو چلا رہے ہیں آپ کے پاس اس کو چلانے کا قانونی حق حاصل ہے اور یہ احساس آپ کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے اور یہ اس بات کی بھی دلیل ہے کہ آپ ٹریفک قوانین کے متعلق آگاہ ہیں اور انکا احساس رکھتے ہیں ۔ ڈرائیونگ لائسنس آپ کی ذمہ داری میں اضافہ کرتا ہے ۔ کہ آپ روڈ پر گاڑی چلاتے ہو ئے تمام قوانین پر عمل کریں ا ور اپنی اور دوسروں کی حفاظت کا باعث ہوں ۔

ڈرائیو نگ لائسنس کے فوائد

  • ڈرائیونگ لائسنس ایک سرکاری دستاویز ہے ۔
  • ڈرائیونگ لا ئسنس کسی بھی حادثے کی صورت میں آپکی شناخت ہے ۔
  • کسی حادثے کی صور ت میں ڈرائیونگ لائسنس آپ کو معاونت فراہم کرتا ہے ۔
  • اگر آپ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے تو آپ کی گاڑی انشورنس ہونے کی صورت میں مالی کلیم ہو جاتا ہے ۔
  • ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی صورت میں آپ کر ایک با عزت اور اچھی نوکری مل سکتی ہے ۔
  • ڈرائیونگ لائسنس اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ اس ملک کے باعزت شہری ہیں ۔
  • ڈرائیونگ لائسنس اس با ت کا ثبوت بھی ہے کہ آپ ایک ذمہ دار شخص ہیں جو قانون کو جانتا ہے اور اس کی پابندی کرتا ہے ۔
گرمیوں میں ڈرائیونگ :
گرمیوں کے موسم میں گاڑی کا انجن بہت جلدی گرم ہو جاتا ہے گرمیوں کے موسم میں ہر ڈرائیو کو چاہیے کہ وہ مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرے ۔
  • ریڈی ایٹر میں پانی کی مقدار مسلسل چیک کرتے رہیں ۔
  • ریڈی ایٹر کا پنکھا اور اس کی بیلٹوں کو بھی مسلسل چیک کرتے رہیں اور ان کو چالو حالت میں رکھیں ۔
  • ٹمپریچر گیج پر مسلسل نظر رکھیں کیونکہ انجن زیادہ گرم ہونے کی صورت میں جام بھی ہو سکتا ہے ۔
  • اگر کسی وجہ سے گاڑی کا انجن زیادہ گرم ہو جائے تو:
  • انجن کو بند نہ کریں بلکہ ہلکی رفتاری پر چلنے دیں ۔
  • فورا ریڈی ایٹر کا ڈھکنا کھولیں ۔
  • ہمیشہ گاڑی میں پانی کی اضافی بوتل رکھیں
رات میں ڈرائیونگ :
رات میں ہمیشہ اس رفتار پر گاڑی چلائیں کہ اگر آپ کو کسی وجہ سے گاڑی روکنی پڑتی ہے تو آپ آسانی سے گاڑی روک سکیں ۔ رات میں ڈرائیونگ کے دوران ہر ڈرائیور کو چاہیے وہ مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں ۔
  • سفر پر جانے سے پہلے تسلی سے ہیڈ لائٹ ، بریک لائٹ اور اشارے چیک کریں ۔
  • انٹر سیکشن ۔ چوراہے پر محدود قوت بصارت کی وجہ سے آہستہ آہستہ ہوں اور احتیات سے آگے بڑھیں ۔ دونوں اطراف میں ہر ممکن حد تک نظر دوڑائیں اور اگر یقین ہو تو فیصلہ کن انداز میں آگے بڑھیں ۔ جب آپ کسی دوسری گاڑی کے راستے میں داخل ہو ں تو وہاں کبھی بھی نہ رکیں ۔
  • جب کوئی دوسری گاڑی سے 200 فٹ کے اندر ہو تو اپنی ہیڈ لائٹ کو مدہم رکھیں اور ایک دو دفعہ ڈپر مار کر سامنے والے کر اپنی موجودگی /پوزیشن سے آگا ہ کریں ۔
  • اگر سامنے سے کوئی گاڑی تیز ہیڈ لائٹس کے ساتھ آئے تو ہمیشہ اس کے بائیں سمت میں نظر رکھیں اور اپنی گاڑی کو بائیں لین میں رکھیں ۔ ایسی حالت میں اپن یرفتار کم کر لیں اور آنکھیں چندھیانے کی صور ت میں اپنی قوت بصارت کو جلد از جلد بحال کریں ۔
  • اگر آپ کی گاڑی میں کوئی نقص ہو جائے تو ڈبل انڈیکیٹر چلائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ دوسرے آپ کی گاڑی کودیکھ سکیں ۔ اگر ممکن ہو تو گاڑی کو سڑک سے اتار لیں لیکن پہاڑی علاقے اور موڑ کے نزدیک گاڑی روکنے سے اجنتاب کریں ۔
بارش میں ڈرائیونگ :
بارش میں ہمیشہ اس رفتار سے گاڑی چلائیں کہ کوئی بھی مسلہ ہونے کی صورت میں بحفاظت رکا جا سکے بارش میں سفر کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر کریں ۔
  • خشک موسم کی نسبت محفوظ فاصلہ دگنا رکھیں
  • بارش میں پھسلنے سے بچنے کے لیے آہستہ چلیں ۔
  • بارش میں قوت بصارت محدود ہو جاتی ہے سامنے کا نظارہ بہتر طور پر دیکھنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ فرنٹ شیشہ اچھی طرح صاف رکھیں ۔
  • آپ کی گاڑی کے وائپرز بالکل دست حالت میں ہونے چاہیں
  • موڑ سے پہلے انتہائی آہستہ ہو جائیں اور سٹیئرنگ پر مکم کنٹرول رکھیں ۔
  • بریک اور سٹیئرنگ کا استعما ل احتیاط / آہستگی سے کریں ۔
  • آگے والی گاڑی سے محفوظ فاصلہ بڑھا دیں کیونکہ بارش میں گاڑ رکنے میں زیادہ ٹائم لیتی ہے پانی کی وجہ سے بریک کا اثر کم ہوتا ہے ۔
  • اگر کسی وجہ سے گاڑی پھسلے تو اپنے حواس کو قابو میں رکھیں ، ایکسیلیریٹر سے پاؤں اٹھالیں اور نہایت آہستگی سے سٹئیرنگ کو اس سمت میں موڑیں جس طرف آپ جانا چاہ رہے ہوں ۔
  • کبھی بھی کلچ اور بریک کا استعمال ایک ساتھ نہ کریں ۔
دھند میں ڈرائیونگ :
دھند میں ہمیشہ اس رفتار میں گاڑی چلائیں جس پر چلتے ہوئے آپ آسانی سے سامنے کے منظر کو دیکھ سکیں ۔ دھند میں حادثات کے مواقع بڑھ جاتے ہیں دھند میں ڈرائیونگ کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطتی تدابیر کریں ۔
\
  • فرنٹ شیشے کو ہمیشہ صاف رکھیں ۔
  • گاڑی کے اندر لگے ہوئے ہیٹر جو شیشے کو صاف کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں چالو حالت میں ہونے چاہیے ۔
  • گاڑی میں دھند والی لائٹس ہونی چاہیے ۔ ہمیشہ گاڑی پر مکمل کنٹرول رکھیں ۔
  • دھند میں مکمل توجہ کے ساتھ ڈرائیونگ کریں ۔
  • دھند میں لین مت بدلیں ۔
  • سامنے والی گاڑی کو لائٹ کو دیکھتے ہوئے اپنا فاصلہ برقرار رکھیں اور رہنمائی حاصل کریں ۔
کم خرچ ڈرائیونگ کے اصل ۔
اگر ہر ڈرائیور مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کرے تو نہ صرف ڈیزل ۔ پٹرول / سی این جی کا خرچ کم کیا جا سکتا ہے بلکہ پرزوں کے گھساؤ کے عمل کو بھی کم کیا جاسکتا ہے ۔
  • ہمیشہ پہلے گئیرمیں مارچ کریں ۔
  • حد رفتار کو عبور مت کریں ۔
  • گوری ایکسیلیریٹر دینے سے گریز کریں ۔
  • کلچ پر پاؤں رکھنے کی عادت کو ترک کریں ۔
  • جب انجن بالکل ٹھنڈا ہو تو گاڑی مت چلائیں ۔
  • ڈرائیونگ کے آغازر سے پہلے ٹائروں میں ہوا کا پریشر چیک کریں ۔
  • دوران ڈرائیونگ اپنا پیر کلچ پیڈل پر مت رکھیں ۔
  • انجن بند کرنے سے پہلے ایکسیلیریٹر نہ دیں ۔
  • بار بار ایمرجنسی بریک لگانے سے اجتناب کریں ۔
  • دوران ڈرائیونگ ڈیش بورڈ پینل پر مسلسل نظر رکھیں ۔
  • زیادہ دیر تک چھوٹے گئیر میں گاڑی مت چلائیں ۔

لین اور لائن کی پابندی اور فوائد

لین کیا ہے ؟
دو لائنوں کے درمیان وہ راستہ جو خاص گاڑیوں کیلیے مخصوص ہو اس راستے کو لین کہتے ہیں
لائن کیا ہے ؟
سڑک پر مختلف راستوں کے درمیان فر ق رکھنے کے لیے جو نشانات لگائے جاتے ہیں انکو لائن کہتے ہیں ۔
مسلسل لائن:
سڑک کے درمیان میں لگائی گئی ا یسی لائن جس میں کوئی وقفہ نہ ہو مسلسل لاین کہلاتی ہے ۔ ایسی لائن کو سوائے کسی انہتائی مجبوری کے عبو ر کرنا ممنو ع ہے ۔
غیر مسلسل لائن :
سڑک کے درمیان لگائی گئی ایسی لائن جس میں وقفے ہوں غیر مسلسل لائن کہلاتی ہے ایسی لائن کو اس حالت میں عبوری کیا جا سکتا ہے جب سامنے کوئی خطر نہ ہو۔
مسلسل اور غیر مسلسل لائن :
اگر کسی سڑک پر مسلسل اور غیر مسلسل لائنیں اکٹھی لگی ہوں اور مسلسل لائن آپکے اور غیر مسلسل لائن کے درمیان ہو تو ایسی صورت میں ان لائینوں کو عبور کرنا ممنوع ہے ۔
غیر مسلسل لائن اور مسلسل لائن :
اگر کسی سڑک پر مسلسل اور غیر مسلسل لائنیں اکٹھی لگی ہوں اور غیر مسلسل لائن آپکے اور مسلسل لائن کے درمیان ہو تو ایسی صورت میں ان لائینوں کو عبور کرنا ممنوع ہے ۔ بشرط کہ سامنے کوئی خطرہ نہ ہو۔
لین اور لائن کا نظم و ضب :
  • بلا ضرورت اور اچانک لین نہ بدلیں
  • لائن کے اوپر گاڑی مت چلائیں
  • سڑک پر ٹیڑھے (Zig-Zag ) انداز سے گاڑی مت چلائیں ۔
  • ہمیشہ گاڑی بائیں لین میں چلائیں ۔
  • دوسری /دائیں لین اور ٹیکنگ کیلیے استعمال کریں ۔
  • اوور ٹیکنگ یا لائن تبدیل کرنے سے پہلے پیچھے دیکھنے والے شیشے (Back/Side View Mirrors ) کا استعمال کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے عمل سے کسی اور گاڑی کو پریشانی نہ ہو۔ اگر آپکا لین بدلنا محفوظ ہو تو لین بدلنےسے پہلے اشارے کا استعمال کریں ۔
  • پولیس ، ایمبولینس اور فائر بربرگیڈ کی گاڑیوں کے الارم ہوں تو اوور ٹیکنگ لین چھوڑ دیں ۔ فوری طور پر ان گاڑیوں کو آ گے جانے کا راستہ دیں ۔
  • ایک وقت میں صرف ایک لین بدلیں ۔
  • اوور ٹیکنگ لین کو مسلسل استعمال نہ کریں ۔ یہ لین صرف اوور ٹیکنگ کیلیے ہوتی ہے ۔
  • انتہائی بائیں چلیں لیکن لیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں سے محفوظ فاصلہ رکھیں ۔ سڑک کے درمیان میں چلانے سے اجتناب کریں ۔

ہیلمٹ کی اہمیت اور فوائد

ٹریفک کے حادثات روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں جس میں بہت سے لوگ زخمی ہوتے ہیں یا اپنی زندگی سے ہار جاتے ہیں۔اور زیادہ تو حادثات میں زخمی کی موت سر پر لگنے والی چوٹ کی و جہ سے ہوتی ہے جس میں زخمی کے بچنے کے چانسنس بہت کم ہوتے ہیں ۔ اسی وجہ سے ہیلمٹ کا استعمال موٹر سائیکل سوار کیلیے بہت ضروری اور اہم ہے اور قانون کی پابندی بھی ہے ۔ انسان کی زندگی بہت قیمتی ہے جو کہ ایک چھوٹی سی لا پرواہی کی وجہ سے جا سکتی ہے اس لیے ایک موٹر سائیکل سوار کے لیے ہیلمٹ کی پابندی نہایت ضروری ہے ۔

فوائد

  • ہیلمٹ سے آپکی آنکھیں اور جلد گردو غبار اور دھول سے محفوظ رہتی ہیں ۔
  • ہیلمٹ کے استعمال سے سانس اور جلد کی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے ۔
  • حادثہ کی صورت میں سرکی شدید چوٹ سے انسان محفوظ رہتا ہے ۔
  • ہیلمٹ کے استعمال سے آپ قانون کی پابندی کرتے ہیں اور ایک مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہیں ۔
  • ہیلمٹ کی پابندی سے آپ کی زندگی حادثہ کی صورت میں محفوظ رہتی ہے ۔
  • حادثہ کی صورت میں آپ کا سر ، کان ، آنکھیں ، دانت ، گردن وغیرہ کی شدید چوٹ سے محفوظ رہتے ہیں ۔
  • تیز ہوا وغیرہ سے آپ کی آنکھیں محفوظ رہتی ہیں جس کی وجہ سے آپ سامنے والی ٹریفک کو با آسانی دیکھ سکتے ہیں ۔

موٹر وے پر ڈرائیونگ کے اصول

  • موٹروے پر ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بیلٹ ریسٹ کا استعمال لازمی کریں ۔
  • موٹر وے پر حد رفتار سے تجاوز نہ کریں ۔ موٹر وے کوڈ کے مطابق رفتار رکھیں ،
  • موٹر وے پر سفر کرنے کے لیے گھسے پٹے ٹائر استعمال نہ کریں کیونکہ یہ حادثہ کا سبب بن سکتے ہیں ۔
  • ٹائروں میں ہوا مناسب رکھیں
  • قابل استعمال اضافی ٹائر اور ٹائر بدلنے کا سامان ٹھیک حالت میں رکھیں ۔
  • تھکاوٹ میں طویل سفر سے گریز کریں اور نیند آنے کی صورت میں سروس ایریاز کسی محفوظ جگہ پر آرام کریں ،
  • گاڑی میں تازہ ہوا کی آمد کو یقینی بنائیں ۔
  • موٹر وے پر اگر گاڑی خراب ہو جائے تو قریبی کال بوتھ یا ہیلمٹ لائئن نمبر 130 پر اطلاع کریں ۔
  • ہیلپ لائن کے نمبر پر غیر ضروری گفتگو ، جھوٹی و گمراہ کن اطلاع یا غلط استعمال آپ کے اپنے لیے یا کسی ک دوسرے کے لیے مددد میں تاخیر کا باعث ہو سکتا ہے اور کسی کی جان بھی لے سکتا ہے لہذا ایک مہزب سہری ہونے کا ثبوت دیں اور اپنے اور دوسروں کے حقوق کا خیال رکھیں ۔
  • ٹول پلازہ سے تقریبا ایک کلومیٹر پہلے ہی اپنی رفتار آہستگی سے کمی کریں ۔
  • ٹول پلازہ سے تقریبا 200 میٹر آپ کی رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد نہ ہو۔
  • اب آپ طے کرلیں کہ کونسا ٹریک آپ کے لیے فائدہ مند رہے گا۔
  • جب آپ ٹول پلازہ پر رکیں تو اپنی گاڑی کو نیوٹرل حالت میں لے آئیں ۔
  • کبھی بھی گاڑی کو گئی میں نہ روکیں ۔
  • ٹو ل پلازہ پر رکتے ہی فورا گاڑی کی ہینڈ بریک لگا دیں ۔
  • ٹول پلازہ میں رکنے کے بعد ہمیشہ پہلے گئیر میں مارچ کریں ۔
موٹر وے پر چڑھنے سے پہلے سفر شروع کرنے کا طریقہ :
موٹر وے پر سفر شروع کرنے کے لیے آپ کو نہایت احتیاط کی ضرورت کرنے چاہیے ۔ آپ کو چاہیے کہ ایک خاص رفتار تک گاڑی کو انہتائی بائیں لائن پا چلاتے رہیں ۔ اس کے بعد پیچھے کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے مرحلہ وار اپنی لین میں داخل ہوں ۔
حد رفتار
سڑک کے کنارے لگے ہوئے حد رفتار کے بورڈ پر عمل کریں لیکن ہمیشہ اس رفتار پر گاڑی چلائیں جس پر چلتے ہوئے آپ محفوظ فاصلہ بر قرار رکھ کسیں ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خراب موسم رش والے علاقے اور تعمیراتی کام والے علاقہ میں حد رفتار سے کم چلیں ۔ ایسے دیہی و شہری قصبے اور تعمیراتی علاقے جہاں سپیڈ بورڈ آویزاں نہ ہوں وہاں 50 کلومیٹر فی گھنٹہ چلیں ۔ ھد رفتار سے متعلق تمام ڈرائیور درج ذیل ہدایات پر عمل کریں ۔
  • جی ، ٹی روڈ اور موٹر و ے پرہمیشہ رفتار کے سائن بورڈ پر عمل کریں ۔
  • دھند اور خراب موسم میں مناسب حد تک اپنی رفتار حد رفتار سے کم کر لیں ۔
  • سکول ، ہسپتال اور شہری علاقوں میں رفتار کم رکھیں ۔
  • کبھی اوور سپیڈ مت کریں ،
  • ہمیشہ محفوظ فاصلہ بر قرار رکھیں ۔
لمبے سفر کے دوران :
لمبے سفر پر جانے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر ہوتی ہیں اور تمام ڈرائیورں کو چاہیے کہ وہ ان احتیاطی تدابیر کو ذہن میں رکھیں ۔
  • سفر پر جانے سے پہلے ہر ڈرائیور کو چاہیے کہ وہ کم از کم آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کرے ۔
  • تھکاوٹ میں لمبے سفر سے گریز کریں ۔ اگر کسی وجہ سے نیند مکمل نہ ہو تو سفر شروع نہ کریں ۔ اگر آپ نے سفر شروع کیا تو یہ نہ صرف آپ کی بلکہ مسافروں اور آ پ کی گاڑی کیلیے انہتائی نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔
  • ڈرائیور کیبن میں تازہ ہوا کی امد و رفعت کو یقینی بنائیں ۔
  • سفر کے دوران ہر دو تین گھنٹے بعد کم از کم دس منٹ آرام کریں ۔
  • مختلف اوقات میں اپنے ساتھی سے عام موضوع پر اس طر ح گپ شپ کریں کہ کسی کو شکایت

اوور ٹیکنگ

جب آپ کسی گاڑی کو اوور ٹیکنگ کرنے کر کوشش کر رہے ہوں تو 300 فٹ پہلے ہی اوور ٹیکنگ والی لین میں آ جائیں اور جس گاڑی کو اوور ٹیکن کر رہے ہوں اس کے سامنے 1200 فٹ دور تک سڑک کا اندازہ لگائیں تاکہ سامنے سے آنے والی ٹریفک کے لیے خطرہ کا باعث نہ بنے۔ اس بارے میں آپ کی توجہ اور ذمہ داری ضروری ہے ۔ اوور ٹیک کرنے کے بعد جب آپ دیکھیں کہ گاڑی آپ کے بائیں طرف پیچھے دیکھنے والے شیشے میں مکمل نظر آ رہی ہو تو اشارے کا استعمال کرتے ہوئے پہلی لین میں واپس آ جائیں ۔ اوور ٹیک کرنے سے پہلے اس بات کا اطمینان کر لیں کہ پیچھے سے آنے والی ٹریفک کو مشکل نہ ہو ۔ اوور ٹیک کرنے سے پہلے ہمیشہ پیچھے دیکھنے والے شیشے کا استعمال کریں ۔ جب آپ اوور ٹیک کرنے کے لیے لین تبدیل کریں تو مسافروں کو تکلیف نہ ہو ۔ آپ کو اچانک لین بدلنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔

محفوظ اور محتاط ڈرائیونگ :

دفاع کے معنی بچاؤ یا حفاظت کے ہوتے ہیں ۔ دفاعی ڈرائیونگ سے مراد ہے کہ دوران ڈرائیونگ گاڑی اور اس میں موجود مسافروں کا کوئی نقصان نہ پہنچے اور سٹک کا استعمال کرنے والے دوسرے لوگ بھی آپ کی گاڑی سے محفوظ رہیں ۔ یہ اسی وقت ممکن ہو گا جب آپ ان خطرات سے مکمل آگاہ ہوں ۔ ڈرائیونگ کی مہارت اور مھتاط ڈرائیونگ کے رویے سے متعلق تمام معلومات سے مکمل طور پر لیس ہوں گے ۔
  • ڈرائیور کو ٹریفک کے قوائد و ضوابط سے مکمل آگاہی ہونی چاہیے ۔
  • اگر آپ کی نظر کمزور ہے تو ڈرائیونگ مت کریں یا عینک کا استعمال کریں ۔
  • دوسرے لوگوں کی موجودگی کو بھی مدنظر رکھیں ۔
  • کسی بھی حالت میں حد رفتار کی خلاف ورزی نہ کریں ۔

پیچھے دیکھنے والے شیشے کا استعمال : ڈرائیونگ لین بدلنے اوورٹیک ، U ٹرن اور گاڑی تو روکنے سے پہلے ہمیشہ پیچھے دیکھنے والے شیشے کا استعمال کریں ۔ 
اشاروں کا استعمال : مڑنے ، لین بدلنے اور اوور ٹیکنگ سے پہلے ہمیشہ اشارے کا استعمال کریں ۔ 
موبا ئل فون کی ممانعت: ڈرائیونگ کے دوران کبھی بھی موبایل فون کو استعمال نہ کریں ۔ دوران ڈرائیونگ موبائل فون سننے سے حاثات ہونے کے خدشہ میں 400 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے ۔ 
موزوں اشارے : کبھی بھی غلطی اشارے کا استعمال نہ کریں یعنی بائیں طرف کا اشارہ دیگر گاڑی کو دائیں جانب موڑنا ۔ اس عمل سے حادثہ رو نما ہو سکتا ہے ۔ 
دوسرے لوگوں کا رویہ : ڈرا ئیونگ کے آغاذ سے پہلے ، گول چکر کے نزدیک ۔ دوران اوور ٹیک اور رکنے سے پہلے ہمیشہ دوسرے لوگوں کے رویے کو مد نظر رکھیں ۔ 
محفوظ ڈرائیونگ : ہمیشہ دوسری گاڑی سے محفوظ فاصلہ رکھیں ۔ پید ل چلنے والوں ، سائیکل ، موٹر سائیکل اور جانوروں کو کراس (Cross) کرتے ہوئے مناسب فاصلہ رکھیں ۔ 
غنودگی : غنودگی آنے کی صورت میں ہر گز ڈرائیونگ نہ کریں ۔ لمبی ڈرائیونگ کی صورت میں تین گھنٹے کے بعد 15 منٹ کا وقفہ ضرور کریں ۔ غیر ضروری ، سست روی غیر ضروری سست روی گاڑی مت چلائیں ۔ 
اچانک سمت میں تبدیلی : کبھی بھی سمت رفتار ، ایکسیلیریٹر ، بریک ، ہیڈل کے گھماؤ میں اچانک تبدیلی نہ لائیں ۔ اچانک اغاز اور رفتار میں فوری کمی سے اجتناب کریں ۔ 
خطرہ کی امید : خطرات کی مختلف صورتحال سے نبٹنے کے لیے اپنے آپ کو ہمیشہ تیار رکھیں ۔ 
دوسرے لوگوں کی خلاف ورزیاں : اس بات کو ہمیشہ ذۃن میں رکھیں کہ دوسرے لوگ دوران ڈرائیونگ کسی بھی وقت غلطی کر سکتے ہیں ۔ اس اثرات سے بچنے کی کوشش کریں ۔
اوورٹیکنگ کی ممانعت :
  • جب سوسری گاڑی آپ کی گاڑی کو اوور ٹیک کر رہی ہو۔
  • جب پیدل چلنے والا سڑک عبوری کر رہا ہو۔
  • جب پیچھے سے اچانک گاڑی نمودار ہو رہی ہے ۔
  • غلط سمت سے
  • گول چکر کے نزیدک
  • پل کے اوپر سے گزرتے وقت
  • موڑ کے نزدیک
  • U ٹرن ، فیکٹری کے نزدیک اور مسلسل لائن پر اوور ٹیکنگ ممنوع ہے ۔

رفتار پر گرفت: اشاروں کی عدم موجودگی والا علاقہ ، زبیر کراسنگ (پیدل چلنے کی جگہ Zebra Crossing ) اور انٹر سیکشن کے نزدیک رفتار میں کمی کو اپنی عدات بنائیں ۔ 
مناسب لین : ہمیشہ مرحلہ وار لین بدلیں ۔ 
اوور ٹیکنگ سے پہلے : اوور ٹیکنگ کرنے سے پہلے ہمیشہ کوئی اشارہ دیں جیسا کہ لارن یا ہیڈ لائٹ کا اشارہ وغیرہ کیونکہ سامنے والی گاڑی کسی بھی لمحہ اپنا رخ بدل سکتی ہے ۔ 
اوورٹیکنگ کے دوران : ہمیشہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ سامنے والی گاڑٰ کے پیچھے سے پیدل چلنے والا اچانک نمودار ہو سکتا ہے ۔ اگر آپ سکول بس ، مسافر ویگن/ بس یا کسی بڑی گاڑی کو کراس کر رہے ہوں تو اس بات کا خیال رکھیں کہ کوئی بھی ان گاڑیوں کے پیچھے سے اچانک نمودار ہو سکتا ہے ۔ 
مناسب تجزیہ : اوور ٹیکنگ کرتے وقت کبھی بھی یہ امید مت لگائیں کہ سامنے سے آنے والی گاڑی اپنی رفتار کم کرے گی ۔ 
سڑک کی صورت حال : کبھی بھی حد رفتار کو اپنا ہدف نہ بنائیں بعض اوقات حد رفتار پر چلنا محفوظ نہیں ہوتا۔ اس لیے ہمیشہ روڈ اور ٹریفک کی صورتحال مد نظر رکھتے ہوئے رفتار کا تعین کریں ۔ 
شہری علاقہ : شہری علاقہ میں گنجان آبدی اور رش کی وجہ سے کبھی بھی رفتار 30 کلو میٹر فی گھنٹہ سے تجاوز نہ کریں ۔ دی گئی صورتحال کو مد نظر کھیں ۔
1 چوراہے پر گا ڑیوں کا رش 2 گاڑی کا اچانک سامنے آنا 3 گاڑی کا دروازہ کھلنا 4 پارکنگ والی گاڑیوں کے درمیان سے پیدل چلنے والے کا اچانک نمودار ہونا ۔
لمبی گاڑیوں کو اوور ٹیک کرنا :
لمبی گاڑیاں آپ کے سامنے کوئی لمبی گاڑی کسی دوسری گاڑٰ کو اوور ٹیک کر ہی ہو تو یہ مت خیال کریں کہ اس کی پیروی کرنی چاہیے یہ ممکن ہے کہ سامنے والی گاڑی کسی وجہ سے اوور ٹیک کا خیال ترک کر دے اور اپنی گاڑی واپس پیچھے لے آئے ۔
چار نقات مصوبہ :
ہمیشہ درج ذیل چار نقات کو ذہن میں رکھیں ۔
  • مطلع ہوں:کہ آ پ کے ارد گرد کیا ہو رہاہے ۔
  • کھائیں:دوسروں کو کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں۔
  • آہستہ ہوں:جب آپ مکمل طور پر پر یقین نہ ہوں ۔
  • چلیں:جب حالات محفوظ اور راستہ صاف ہو

محفوظ فاصلہ

عام اصول کے تحت ہمیشہ اپنے ارد گرد کی ٹریفک کی رفتار کے مطابق گاڑی چلائیں اور اپنے ارد گرد کی ٹریفک کی رفتار سے تجاوز نہ کریں ۔ ہمیشہ اپنی گاڑی کے ارد گرد خالی جگہ کا ایک احاطہ بائے رکھیں ۔ تاکہ دوسرے ڈرائیور آپ کو دیکھ سکیں اور کسی بھی ٹکراؤ سے محفوظ رہ سکیں ۔ جب بھی آپ کسی گاڑی اچانک بریک لگا دے تو آپ کو ٹکراؤ سے پہلے رکنے کے لیے مخصوص فاصلہ درکار ہوتا ہے ۔ لہذا اپنے سامنے والی گاڑ ی سے کم از کم تین سیکنڈ کا فاصلہ رکھیں ۔ یہ وقفہ حادثاتی حالات میں آپ کی گاڑی کو محفوظ طریقے سے روکنے کے لیے کافی ہے ہوتا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ ٹریفک کے عمومی بہاؤ میں بھی رکاوٹ نہ ڈالیں ۔

ضروری توجہ :۔

اکثر مشاہدہ ہے کہ ہمارے ملکل میں لو ہے سریے کی ترسیل عموما چھوٹی باڈی والے ٹرکوں پر کی جاتی ہے ۔ اور سر یہ ٹرک کی باڈی سے پیچھے تین سے چھ یا سات فٹ رک لٹکا ہوتا ہے رات کو سامنے سے آنے والے لائٹ کی روشنی جب ڈرائیور کی آنکھوں میں پڑتی ہے تو آگے جانے والی گاڑی نظر نہیں آتی ایسی صورت میں حادثے کا احتمال ہوتا ہے اور محفوظ فاصلہ نہ رکھنے والے ڈرائیور لٹکے ہوائے سریے کا شکار ہو جاتے ہیں ۔

رکنے کا فاصلہ :۔

ہمیشہ اس رفتار پر گاڑی چلائیں جس رفتار پر آپ آسانی سے دیکھتے ہوئے اپنی گاڑی کو حفاظت سے روک سکیں ۔ ہمیشہ اپنی گاڑی کے ارد گرد خالی جگہ کا ایک ایسا حصار بنائے رکھیں کہ کسی بھی حادثہ کی صورت میں آپ کو محفوظ طریقہ سے رک سکیں اس کا اہم اصول یہ ہے کہ آپ کبھی بھی سامنے والی گاڑی سے محفوظ فاصلہ کو کم نہ کریں ۔ اچھے موسم اور حالات میں محوظ فاصلہ تین سیکنڈ کا ہوتا ہے ۔ بارش کی صورت میں اس فاصلہ کو دگنا اور برف باری کی صورت میں چار گنا تک بڑھا دیں ۔
مختلف رفتار پر کم از کم رکنے کا فاصلہ
سپیڈرکنے کا کم از کم فاصلہبریک کا فاصلہسوچنے کا فاصلہ
32 کلو میٹر فی گھنٹہ20 فٹ69فٹ89 فٹ
48 کلو میٹر فی گھنٹہ30 فٹ103 فٹ133فٹ
70 کلو میٹر فی گھنٹہ40 فٹ154 فٹ194 فٹ
80 کلو میٹر فی گھنٹہ50 فٹ172 فٹ222 فٹ
90 کلو میٹر فی گھنٹہ60 فٹ190 فٹ250 فٹ
110 کلو میٹر فی گھنٹہ70 فٹ245 فٹ315 فٹ
32 کلو میٹر فی گھنٹہ20 فٹ69فٹ89 فٹ
48 کلو میٹر فی گھنٹہ30 فٹ103 فٹ133فٹ
70 کلو میٹر فی گھنٹہ40 فٹ154 فٹ194 فٹ
80 کلو میٹر فی گھنٹہ50 فٹ172 فٹ222 فٹ
90 کلو میٹر فی گھنٹہ60 فٹ190 فٹ250 فٹ
110 کلو میٹر فی گھنٹہ70 فٹ245 فٹ315 فٹ
32 کلو میٹر فی گھنٹہ20 فٹ69فٹ89 فٹ
48 کلو میٹر فی گھنٹہ30 فٹ103 فٹ133فٹ
70 کلو میٹر فی گھنٹہ40 فٹ154 فٹ194 فٹ
80 کلو میٹر فی گھنٹہ50 فٹ172 فٹ222 فٹ
90 کلو میٹر فی گھنٹہ60 فٹ190 فٹ250 فٹ
110 کلو میٹر فی گھنٹہ70 فٹ245 فٹ315 فٹ
32 کلو میٹر فی گھنٹہ20 فٹ69فٹ89 فٹ
48 کلو میٹر فی گھنٹہ30 فٹ103 فٹ133فٹ
70 کلو میٹر فی گھنٹہ40 فٹ154 فٹ194 فٹ
80 کلو میٹر فی گھنٹہ50 فٹ172 فٹ222 فٹ
90 کلو میٹر فی گھنٹہ60 فٹ190 فٹ250 فٹ
110 کلو میٹر فی گھنٹہ70 فٹ245 فٹ315 فٹ
یہ رکنے کا کم از کم فاصلہ ہے کسی بھی خطرہ سے بچنے کے لیے آ پ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ اس سے زیاہ فاصلہ بر قرار رکھیں ۔
چیزیں جو روڈ پر خطرات پیدا کرتی ہیں
  • سڑک پر پیدل چلنے والوں کا داخل ہونا
  • روڈ پر سائیکل سوار کا ہونا
  • اوپر والی لین میں موٹر سائیکل چلانا
  • روڈ پر جانور کا ہونا
  • سکول کراسنگ پٹرول
  • سکول بس پر بچوں کا سوار ہونا
  • چھوٹے بچوں کا روڈ کے قریب سائیکل چلانا یا گیم کھیلنا
  • زیبرا کراسنگ پر پیدل چلان
  • جنکشن سے گاڑی کا اچانک نک آنا
  • تنگ سڑک کے موڑ پر گاڑی آ جانا
  • روڈ پر خراب گاڑی کا کھڑا ہو جانا
  • موٹر وے سلپ روڈ سے گاڑی کا داخل ہونا
  • پٹرول سٹیشن سے گاڑی کا نکلنا
  • گاؤں والی سڑک پر ٹریکٹر کا آجانا
  • روڈ پر کچرا اٹھانے والی گاڑی کا ہونا
  • بڑی لاری ، ٹرک یا بس کا جنکشن سے روڈ پر داخل ہونا
  • کسی بھی گاڑی کا چانک لین تبدیل کرکے آگے آ جانا
  • آپ کے آگے سے گاڑی کا کراس کرنا
  • بس سٹاپ پر بس کا رکنا یا نکلنا
  • پارک کی ہوئی گاڑی کا نکلنا
  • کھڑی گاڑی کا دروازہ کھلنا
  • گاڑی کو روڈ پر ریورس ہونا
  • سڑک پرلین کا بند ہونا مسلسل لائن
  • روڈ کی کھودائی یا روڈ پا کام ہونا
  • رونگ سائیڈ سے اوور ٹیک کرنا
  • اچانک بارش کا ہونا
Share:

1 comment:

Search This Blog

Recent Posts